بانی تحریک انصاف عمران خان کی 12 مقدمات میں جسمانی ریمانڈ دینے کے انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف درخواستیں لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لیے مقرر کردی گئیں۔جسٹس طارق سلیم شیخ اور جسٹس انوار الحق پنوں پر مشتمل ہائی کورٹ کا 2 رکنی بینچ 22 جولائی کو درخواستوں پر سماعت کرے گا۔
بانی پی ٹی آئی نے بیرسٹر سلمان صفدر کے ذریعے لاہور ہائی کورٹ میں بارہ درخواستیں دائر کی تھیں جنہیں اعلی عدلیہ کے رجسٹرار آفس نے سماعت کے لیے مقرر کیا ہے۔
درخواستوں میں مقف اختیار کیا گیا ہے کہ لاہور اے ٹی سی نے جسمانی ریمانڈ دیتے وقت ریکارڈ کا درست جائزہ نہیں لیا، جیل میں قید ہوں اور پولیس پہلے بھی تفتیش کر چکی ہے۔
درخواستوں میں مزید کہا گیا ہے کہ جسمانی ریمانڈ دیتے وقت قانون کو بھی مدنظر نہیں رکھا گیا، لہذا لاہور ہائی کورٹ سے استدعا ہے کہ وہ اے ٹی سی کی جانب سے بارہ مقدمات میں دیا گیا جسمانی ریمانڈ کالعدم قرار دے۔
یاد رہے کہ 5 جولائی کو لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پولیس کی بانی پی ٹی آئی عمران خان کی 9 مئی کے بارہ مقدمات میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر 10 روزہ ریمانڈ دے دیا تھا۔انسداد دہشت گردی عدالت کے جج خالد ارشد نے درخواست پر سماعت کی تھی۔
اس سے ایک روز قبل لاہور پولیس نے اڈیالا جیل جاکر 9 مئی کے 12 مقدمات میں سابق وزیر اعظم کی گرفتاری ڈالی تھی، جس کے بعد 5 جولائی کو عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
0 20 1 minute read