اسلام آباد: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت خود گرنا چاہتی ہے، ہمارے دھرنے کا ایجنڈا بجلی، گیس ، پٹرول کی قیمتوں اور تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کی بھرمار کے خلاف احتجاج ہے ، بارہ جولائی کو ہر صورت اسلام آباد کے اہم مقام پر بیٹھیں گے، حکومت نے رکاوٹ ڈالی تو خود ہی نتائج بھگتے گی، پرامن احتجاج ہمارا حق ، عوام کو متحرک کرنے کے لیے ملک بھر میں مہم جاری ہے۔
اسلام آباد میں ٹی وی چینلز کے بیورچیفس سے گفتگو اور سوالات کے جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے جیل سے باہر آنے پر ان کے ساتھ قومی ایشوز پر بات چیت ہو گی۔ انہوں نے کہا اسٹیبلشمنٹ کے خلاف زور شور سے باتیں کرنے والوں کے متعلق پتہ نہیں لگ رہا یہ کس کے آدمی ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ ہمارا اپوزیشن اتحاد تحریک تحفظ آئین پاکستان کے ساتھ رابطہ اور ملاقاتیں جاری ہیں، انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کے خلاف جدوجہد ہمارا مشترکہ ایجنڈا ہے، اس حوالے سے سب کا ایک ہی موقف ہے تاہم جماعت اسلامی کسی اتحاد کا حصہ نہیں ہے اور سیاسی عمل کو ایشوز کی بنیاد پر آگے بڑھا رہی ہے ماضی کے اتحادوں کا بھی کوئی اچھا نتیجہ نہیں نکلا کیونکہ ان اتحادوں سے مقاصد پورے نہیں ہوتے اور بد مزگی پر اس کا اختتام ہوتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ویسے بھی دو تین مہینے سے تحریک تحفظ آئین کی سرگرمی دیکھنے میں نہیں آ رہی، اس معاملے پر پی ٹی آئی ایک پیج پر نہیں ہے بانی چیئرمین جیل میں ہیں جبکہ باہر ہر ایک عمران خان بنا ہوا ہے،سیاسی جماعتوں کے داخلی انتشار اور کنفیوژن کے ماحول میں اپنے ووٹر اور سپورٹر کو کنفیوژ نہیں کر سکتے، ہم آئین کی بالادستی چاہتے ہیں جماعت اسلامی کا واضح موقف ہے سب ادارے اپنی آئینی پوزیشن پر واپس جائیں ورنہ ملک گرداب سے نہیں نکل سکے گا عوام اور اداروں میں دوریاں بڑھتی جا رہی ہیں۔
امیر جماعت نے کہا آئی پی پیز کا بوجھ عوام پر ڈال دیا گیا ہے، تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں کی بھرمار ہے آٹے دال چینی پر بھی ٹیکس لگا دیا جبکہ اشرافیہ کو ٹیکس نیٹ میں کیوں نہیں لایا جاتا، اس حوالے سے کوئی لائحہ عمل نہیں ہے جاگیرداروں سے ٹیکس کیوں نہیں وصول کیا جاتا؟
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کے پلیٹ فارم کو وسیع کیا جا رہا ہے مختلف شعبوں کے حوالے سے ٹیمیں اور ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں، عوامی مسائل کی بنیاد پر عوام کے ساتھ اتحاد ہو چکا ہے اسی لیے دھرنا دے رہے ہیں جو جماعت بھی دھرنا میں شریک ہونا چاہے اس کا خیر مقدم کریں گے، یہ علامتی دھرنا نہیں ہو گا مستقل بیٹھیں گے ملک بھر سے قافلے آئیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ تاجر تنظیموں نوجوانوں طلبا کسانوں مزدوروں سب سے رابطے ہیں جلد دھرنے کا چارٹر آف ڈیمانڈ کا اعلان کر دیا جائیگا۔ امیر جماعت نے کہا ملک میں وسائل موجود ہیں مگر اہلیت اور صلاحیت کا فقدان ہیم اصل مسئلہ حکمرانوں کی نا اہلی اور نالائقی ہے اور یہی سب سے بڑا بوجھ پاکستان پر ہے ایف بی آر کے بائیس ہزار ملازمین ہیں، وہ کیا کر رہے ہیں؟ سارے تو ان ڈائریکٹ ٹیکس وصول کئے جا رہے ہیں۔ ملک کا پہیہ نہیں چل رہا ہم عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ہمارے جمہوری حقوق کو پامال کرنے کوشش نہ کی جائے دھرنے میں رکاوٹ سے یہ خود اپنے خلاف اقدام کریں گے۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا ملک میں اصلاحات کی ضرورت ہے متناسب نمائندگی کی بنیاد پر انتخابات سے بہتری کی جانب بڑھ سکتے ہیں، ہمارے پاس ریاست کو چلانے کا روڈ میپ موجود ہے، لوگ جماعت اسلامی کو اپنی سیاسی پسند بنا رہے ہیں ۔ دھرنے کے مقاصد میں بجلی گیس کی قیمتوں میں کمی گیس پر لیویز میں کمی تنخواہ دار طبقے پر اضافی ٹیکسوں کا خاتمہ ہے ٹیکسوں کے منصفانہ نظام کی ضرورت ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں سولہ سال سے برسراقتدار ہے صوبے میں کوئی انفراسٹرکچر نہیں ہے، پینے کا صاف پانی دستیاب نہیں ہے، کراچی میں صنعتیں مسائل سے دوچار ہیں، تین سو یونٹ فری بجلی کا اعلان کیا تھا ان جماعتوں پر عوام کو اعتماد نہیں رہا، ن لیگ ویسے بھی فارغ ہو چکی ہے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگرچہ عمران خان اس وقت جیل میں ہیں وہ جب بھی باہر آئیں گے ان سے قومی ایشوز پر بات چیت ہو گی، حق دو عوام کو تحریک شروع کر چکے ہیں ہر قیمت پر اسلام آباد میں دھرنا ہو گا، حکمران جھوٹ بول رہے ہیں مہنگائی کم نہیں ہوئی۔ جلد جماعت اسلامی کی طرف سے عام ممبر شپ مہم شروع کر دی جائیگی عام لوگوں کی کمیٹیاں بنائیں گے سب کے لیے جماعت اسلامی دروازے کھلے ہیں، بنو قابل پروگرام کو ملک بھر میں وسیع کریں گے۔
0 36 3 minutes read