سابق خاتون اول بشری بی بی کے سابق خاوند خاور مانیکا نے عدت نکاح کیس میں اپیلوں پر فیصلے کے لیے ایک ماہ کی وقت کی پابندی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا۔
خاور مانیکا نے اپیل میں موقف اپنایا کہ بظاہر اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایک ماہ میں فیصلہ دینے کے احکامات سے سیشن عدالت دبا ؤمیں لگ رہی ہے، اپیلوں پر فیصلے کے لیے متعین وقت کی پابندی کے احکامات واپس لیے جائیں۔
خاور مانیکا کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں اپیلوں پر فیصلے کے لیے ایک ماہ کے وقت کی پابندی ختم کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔
واضح رہے کہ 12 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے سیشن عدالت کو حکم دیا تھا کہ وہ عدت کیس میں پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی سزا کی معطلی کی درخواستوں پر 10 دن میں فیصلہ کرے۔
اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سیشن عدالت کو حکم دیا کہ وہ ایک ماہ میں ان کی سزاں کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ کرے۔
13 جون کو سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے وکیل نے عدالت کو اسلام آباد ہائی کورٹ کی ہدایات کے متعلق آگاہ کر دیا، سلمان اکرم راجا نے کہا تھا کہ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ سزا معطلی کی درخواست پر 10 دن، مرکزی اپیلوں میں 30 دن میں فیصلہ کیا جائے۔14 جون کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت دوران عدت نکاح کیس میں سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی جانب سے سزا معطلی اور جلد سماعت کی اپیلوں پر سماعت کے دوران جج افضل مجوکا نے کہا تھا کہ اگر میں زندہ رہا تو 10 دن میں فیصلہ کروں گا۔
27 جون کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے سابق وزیر اعظم و بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی عدت نکاح کیس میں سزا معطلی کی درخواست مسترد کردی تھی۔3 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کی دوران عدت نکاح کیس میں سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پر سماعت 8 جولائی تک ملتوی کردی تھی، سماعت کے دوران جج افخل مجوکا نے ریمارکس دیے تھے کہ 12 جولائی تک ہر حال میں فیصلہ سنانا ہے۔
0 27 2 minutes read