
وطن عزیز پاکستان کی ترقی وخوشحالی کا جوسفر سی پیک منصوبے کے بعد سے شروع ہوا شاید ہی اتنی برق رفتاری سے کبھی ترقی کی جانب ملک مبذول ہوا ہو۔سی پیک پاکستان اور چین کی دوستی کا عظیم شاہکار ہے،سی پیک ایک ایسا منصوبہ ہے جس کی جنوبی ایشیاء میں مثال نہیں ملتی ۔راقم الحروف گزشتہ کئی تحاریر میں کہہ چکا ہے کہ آپ پاکستان کی تاریخ اُٹھا کردیکھ لیں جتنے بھی انقلابی منصوبے ہیں اُن کا سہرامیاں برادران کوجانتا ہے ۔صدرمسلم لیگ میاں محمد نوازشریف کے حصے میں بہت کامیابیاں شامل ہیں لیکن پاکستان کیلئے سی پیک جیسے منصوبہ ہمیشہ تاریخ میں سُنہری حروف میں لکھاجائے گا۔وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف اِن دِنوں چین کے پانچ روزہ سرکاری دورے پر ہیں جہاں نہ صرف دونوں ممالک کی دوستی کو تقویت مل رہی ہے وہیں وزیر اعظم اور اِن کی ٹیم کی شبانہ روزکاوشوں سے مزید سرمایہ کاری اوربڑے منصوبوں پر معاہدے ہورہے ہیں ،سی پیک کے دوسرے مرحلے پرکام کے حوالے سے بھی وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہباز شریف اور چینی کی قیادت کے درمیان معاہدے ہورہے ہیں جوکہ پاکستان کی معیشت کیلئے انتہائی حوصلہ افزاء ثابت ہوں گے ۔
گزشتہ روز وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کے دارالحکومت بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے، چائنیز پیپلز ایسوسی ایشن فار فرینڈشپ ود فارن کنٹریز اور چائنا انٹرنیشنل کلچرل کمیونیکیشن سینٹر کے اشتراک سے منعقدہ پاک چین دوستی اور کاروباری تقریب میں بطور مہمان خصوصی پاک چین سدا بہار سٹرٹیجک کوآپریٹو شراکت داری کیلئے پاکستان کے مضبوط عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ تعلقات باہمی فائدہ مند تعاون پر مبنی ہیں، سی پیک کا آئندہ مرحلہ پاک چین سٹرٹیجک شراکت داری کو مزید مستحکم کرے گا، چینی سرمایہ کار اور تاجر پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کریں۔تقریب میں پاکستانی وفد کے دیگر ارکان اور ممتاز چینی معززین، حکام، ماہرین تعلیم، تھنک ٹینک کے ماہرین اور کاروباری شخصیات بھی شریک تھیں،بعدازاں وزیر اعظم نے پاک چائنہ فرینڈشپ اینڈ بزنس ریسپشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کی غیر مشروط دوستی کا طویل سفر باہمی اعتماد اور احترام کے رشتوں پر قائم ہے، یہ پائیدار دوستی سرحدوں سے باہر اب خلائوں میں پہنچ چکی ہے، چین کی کم عرصہ میں تیز رفتار ترقی ہمارے لئے مشعل راہ ہے، پاکستان 24 کروڑ آبادی کا ملک ہے، پاکستان کے سعودی عرب،یو اے ای،کویت، ایران، افغانستان اور دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں لیکن پاکستان اور چین کے درمیان دوستی اور بھائی چارے کی دنیا میں کہیں مثال نہیں ملتی،یہ دوستی ذاتی مفاد کے لئے نہیں،چین نے سیلاب، زلزلوں اور دیگر قدرتی آفات سمیت ہر مشکل گھڑی میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے،یہ نہ ختم ہونے والی دوستی اور تعلق ہے۔وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے مزید کہا کہ انہوں نے 1981 میں پہلی بار چین کا دورہ کیا تھا اور چین کی تعلیم،صحت،زراعت اور دیگر شعبوں میں ترقی کا مشاہدہ کیا تھا،چین نے قلیل عرصے میں ترقی کی منازل طے کی ہیں،اس نے عظیم ملک بننے کے لئے دنیا کے سامنے ایک مثال قائم کی اور صنعتوں اور زراعت کے لئے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لایا اور اس ترقی کا مشاہدہ ہم آج کر رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج 2024 میں چین دنیا کی دوسری بڑی معاشی اور فوجی قوت بن چکا ہے،پاکستان چین کے تجربات سے فائدہ اٹھا رہا ہے۔
پاکستان اور چین کی قیادت کی جانب سے دونوں ممالک میں سولر پینلز اور وائے ٹو او ٹریکٹرز تیار کرنے کے منصوبے سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے منصوبوں پراتفاق کیا گیا۔تقریب میں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان اورچین کی اعلیٰ قیادت بھی شریک تھی دونوں ممالک کے درمیان سولر پینلز کی تیاری کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے معاہدے پر پاکستان کے حبیب رفیق لمیٹڈ اور بیجنگ گلوبل ہائیڈروجن انڈسٹریز کمپنی لمیٹڈ کے درمیان مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے گئے اس کے علاوہ پاکستان کے سرمایہ کاری بورڈ اور انسٹیٹیوٹ آف سٹرکچرل اکنامکس، پیکنگ یونیورسٹی کے درمیان سی پیک کے فروغ کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کئے گئے۔بعدازاں وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے چیئرمین پاور چائنہ ڈنگ یانزانگ سے بھی ملاقات کی،اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ، وفاقی وزیر پاور اویس احمد خان لغاری اور وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی موجود تھے،وزیراعظم نے چیئرمین پاور چائنہ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ متبادل توانائی کا نظام مضبوط کرنا ہماری اولین ترجیح ہے۔
اس میں کوئی شک نہیں کہ جب سے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد شہبازشریف نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالا سب سے پہلے وطن عزیز کی ہچکولے کھاتی معیشت کوڈگرپرلانے کیلئے کام شروع کردیا اور اس حوالے سے دوست ممالک خصوصاً سعودی عرب کا دورہ انتہائی کامیاب رہا اوراس کے ثمرات جلد نظرآنا شروع ہوجائینگے اس کے بعد چین کا دورہ انتہائی تاریخی اور مثبت ثابت ہورہاہے ۔گزشتہ چندسالوں میں کچھ شرپسند سیاسی بونوں نے ملک کوجس نہج پر لاکھڑا کیا تھا وہاں سے درست سمت کی جانب ملک کو گامزن کرنا بڑامشکل کام تھا لیکن وزیر اعظم اور ان کی پوری ٹیم کی شبانہ روزکاوشوں کی بدولت آج الحمداللہ معیشت سمیت تمام مسائل کاتدارک ہورہاہے ۔
سی پیک ایک ایسا منصوبہ ہے کہ جس کی تکمیل سے وطن عزیزانشااللہ ایشین ٹائیگر ثابت ہوگا سی پیک پرگزشتہ سالوں جوکام رُکا ہواتھا دوبارہ شروع ہوچکا ہے اور سب سے بڑی بات یہ ہے کہ چین ،سعودی عرب،تُرکی سمیت تمام ممالک میاں براداران کی قیادت پربھی بھرپور اعتماد کرتے ہیں۔ اور اِس کی سب سے بڑی وجہ تعمیراتی کام ہے ۔موٹروے کا عظیم شاہکار ہویاسی پیک کا عظیم منصوبہ اس کا سہرامسلم لیگ ن کوجاتا ہے۔