پاکستانتازہ ترین

کباڑیوں کیخلاف آپریشن کے بعد کراچی میں جرائم کی وارداتوں میں کمی آئی ہے، وزیر داخلہ سندھ

وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار نے دعویٰ کیا ہے کہ کراچی میں کباڑیوں کے خلاف آپریشن کے بعد جرائم کی وارداتوں میں کمی آئی ہے۔

سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے وزیر داخلہ سندھ ضیا لنجار کا کہنا تھا جنوری میں ڈکیتی کے دوران 13 لوگ جان کی بازی ہار گئے، اپریل میں وزیر داخلہ کی حیثیت سے حلف اٹھایا، مئی میں 3 لوگ جان کی بازی ہار گئے، یہ سب ہونا نہیں چاہیے لیکن اموات کے نمبرز اور جرائم میں کمی آرہی ہے، میں خود رات کو تھانوں کا وزٹ کر رہا ہوں، چاہتا ہوں سندھ کے عوام کو یہ احساس ہو کہ وہ محفوظ ہیں۔

صوبائی وزیر کا کہنا تھا ہم ایوان میں اور عوام کو جوابدہ ہیں، سی پی ایل سی کے مطابق جنوری میں 2305 موبائل چھینے گئے، مئی میں 1425 موبائل چھینے گئے، موبائل چھینے جانے کے واقعات میں بھی کمی آئی ہے، چھینی گئی موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں پرزوں میں کباڑیوں کو بیچ دی جاتی تھیں، 300 سے زائد کباڑیوں کو گرفتار کیا جو پرزے خریدنے میں ملوث تھے، جب چیزیں بکیں گی نہیں تو وہ کسی کام کی نہیں رہیں گی۔

ان کا کہنا تھا موبائل مارکیٹ پر بھی نظر رکھی ہوئی ہے، چوری کی چیز کی خرید و فروخت ختم ہو جائے تو ان واقعات میں کمی آئے گی۔

وزیر داخلہ سندھ نے بتایا کہ اتقیٰ والے کیس میں ایک جوابدار کورٹ سے بھاگ گیا، پولیس افسران کے خلاف ایف آئی آر دی اور انہیں گرفتار کر لیا، جوابدار جلد پکڑا جائے گا، مجھے افسوس ہے ہمارا گولڈ میڈلسٹ نوجوان شہید ہوا، درخواست ہے وزیراعلیٰ سندھ اسٹریٹ کرائم میں جان سے جانے والوں کے اہلخانہ کو معاوضہ دیں۔

ضیا لنجار کا کہنا تھا ڈکیتی مزاحمت پر کوئی شخص مارا جائے گا تو میں وہاں کے ایس ایچ او کو معطل کر دوں گا، اگر ایس ایچ او کام نہ کرے صرف بیٹھا رہے تو ایسے ایس ایچ اوز کی ضرورت نہیں ہے، ہم حاکم نہیں عوام کے نوکر ہیں۔

وزیر داخلہ سندھ کا کہنا تھا کچے کے علاقے کو لے کر کافی سوالات اٹھائے جاتے ہیں، جب میں نے حلف اٹھایا تو موٹر وے رات کو نہیں چل رہا تھا، آپ جائیں ابھی رات میں بھی تمام موٹر ویز چل رہے ہیں، میں خود رات کو پونے تین بجے اس روڈ سے چلا ہوں وہ بھی صرف ایک اسکواڈ کے ساتھ، کچے کے ڈاکوؤں کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے۔

ان کا کہنا تھا وزیراعلیٰ سندھ کچے کے ڈاکوؤں کے سر کی قیمت بڑھائیں، کچے کے 74 ڈاکوؤں کو پچھلے تین ماہ میں جہنم رسید کیا گیا، کراچی میں جون سے آج تک 650 مقابلے ہوئے ہیں، 99 جرائم پیشہ افراد مارے گئے، لوگ کہتے ہیں تھانے بکے ہوئے ہیں، ہم جو بیان دیں وہ ذمہ داری کیساتھ دیں، جس وی لاگر نے یہ بیان دیا وہ خود کرمنل ہے، ہمیں پریشر میں لینے کے لیے وی لاگز کیے جاتے ہیں، ہم کسی وی لاگر سے نہیں گھبراتے، جو بھی ہمارے خلاف لکھنا ہے لکھیں کام میرٹ پر ہو گا، کراچی کا کوئی تھانہ نہیں بکے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button