سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے اسٹیبلشمنٹ سیاست سے باہر ہو جائے تو سب خیر ہو جائے گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا حکومت سمجھتی ہے عوام دوست بجٹ ہے مگر ملک کا کباڑہ ہو گیا ہے، اقلیت حکومت کر رہی ہے، پیپلز پارٹی حکومت کا حصہ نہیں ہے۔
بعد ازاں قومی اسمبلی اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا ہمارے وزیراعظم نے حال ہی میں چین کا دورہ کیا، سفارتی لحاظ سے ہمارے وزیراعظم کامیاب ہو کر نہیں آئے۔
ان کا کہنا تھا چین کے مہمان آئے اور انہوں نے جواب دیا کہ پاکستان میں عدم استحکام ہے، چین سے آئے مہمان نے کہا کہ پاکستان میں سکیورٹی کے حالات ٹھیک نہیں ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا لگتا ہے آپریشن کے ذریعے چین کی بات پوری کی جا رہی ہے، اس پراسٹیبلشمنٹ کا مؤقف واضح نہیں ہے۔
انہوں نے مزید کہا میں نے مشورہ دیا ہے کہ پنگا نہ لیں، پوچھا گیا پنگا کسے کہتے ہیں؟ میں نےکہا یہ لینے سے پتا چلتا ہے۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ہی وفاقی کابینہ نے آپریشن عزم استحکام کی منظوری دی ہے جبکہ جے یو آئی، تحریک انصاف، جماعت اسلامی اور اے این پی نے بغیر پارلیمنٹ کی منظوری کے کسی بھی قسم کے نئے آپریشن کی مخالفت کی ہے۔