تھانہ ائیرپورٹ کی گلزار قائد چوکی میں تعینات چار اہلکاروں کی جانب سے عید کی رات شہری کو چکلالہ سے اٹھا لینے ، رات بھر چوکی میں محبوس رکھنے اور عید کی علی الصبح ایک لاکھ روپے سے زاہد لے کر اسے چھوڑنے کا افسوس ناک واقعہ سامنے آیاہے ، متاثرہ شہری سی پی او دفتر سے لے کر ایس ایچ او ائیر پورٹ تک کے سرکل میں چکر پر چکر لگانے کے باوجود تاحال انصاف کا متلاشی ہے ،شہری کو بلاجواز اٹھا لینے کے اس واقعے بارے انکشافات اس وقت سامنے آئے جب رحمت آباد چکلالہ کے ای بلاک کے رہائشی قدیر خان ولد موسی خان نے تحریری طورپر داد رسی کے لیے سی پی او راولپنڈی سے رابط کیا، اس تحریری درخواست میں متاثرہ شہری نے تھانہ ائیر پورٹ میں تعینات چار کانسٹیبلوں جن میں نعمان، قیصر ، حسنین اور ایک نامعلوم بارے الزام عائد کیاہے کہ اسے مکہ چوک چکلالہ غریب آباد سے اسے اٹھایااس کو گلزار قائد پولیس چوکی لے کر گئے راستے میں پولیس کے ایک موٹرسائیکل کا پٹرول ختم بھی ہوگیا، اسے پولیس چوکی لے جایاگیاجہاں رات بھر اسے حبس بے جا میں رکھاگیااسے منشیات مقدمہ میں پھنسادینے کی دھمکیاں دے کر دو لاکھ روپے طلب کیے گئے ، عید کی علی الصبح اس سے ایک لاکھ تیس لاکھ روپے لے کر چھوڑاگیا، اسکے ساتھ زیادتی کی گئی ، یاد رہے کہ ائیرپورٹ تھانہ سے متعلقہ اہلکاروں کے حوالے سے پہلے بھی شکایات سامنے آچکی ہیں، شہری کا کہناہے کہ وہ سی پی او آفس گیا، ایس پی سے ہوتاہوا ڈی ایس پی اورپھر ایس ایچ او کے پاس آیا مگر تاحال وہ اس سرکل میں گھوم رہاہے ، اسے نعمان وغیرہ کی طرف سے یہ آفر کی گئی ہے کہ وہ کچھ پیسے واپس لے لے، کچھ پیسے خرچ ہوچکے ہیں، دیگر کو بھی دئیے جاچکے ہیں ، جہاں سے واپسی ممکن نہیں ، شہری کاکہناہے کہ اسے کیونکر تاحال انصاف نہیں مل پارہا، نعمان کانسٹیبل سے بات کی گئی تو ا س نے تمام تر الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کیااورکہاکہ ایسا کچھ نہیں نہ انکے خلاف کسی نے درخواست دی ہے نہ کوئی انکوائری ہورہی ہے ،سب جھوٹ کاپلندہ ہے مختصر گفتگو کے بعد موصوف نے نمبر بھی بند کردیا۔
0 40 1 minute read