مصری حکومت نے اپنے سیکڑوں حجاج کرام کے جاں بحق ہونے پر ٹور آپریٹرز کے خلاف کریک ڈاؤن میں کئی افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔
گرفتاریوں کے علاوہ حجاج اور سیاحوں کے لیے سفری و رہائشی انتظامات کرنے والی 16 کمپنیوں کے لائسنس بھی منسوخ کردیے گئے ہیں اور قانونی کارروائی کے لیے پبلک پراسیکیوٹرز کو تیاری کی ہدایت کردی گئی ہے۔
سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹور آپریٹرز نے حاجیوں کو طبی سہولتیں بھی فراہم نہیں کیں۔
ان کمپنیوں پر مصری باشندوں کو حج ویزا کے بغیر پرسنل وزٹ ویزا پر مکہ مکرمہ بھیجنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
پرسنل وزٹ ویزا پر حج کرنے والوں کو سعودی حکومت کی طرف سے علاج کی سہولتیں فراہم نہیں کی جاتیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں دوران حج ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جن میں سے 658 افراد کا تعلق مصر سے تھا۔
عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق زیادہ تر اموات گرمی کی شدت یا گرمی سے ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث ہوئیں۔
سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دوران حج انتقال کر جانے والے بیشتر افراد حج ویزے پر نہیں بلکہ سیاحتی یا وزٹ ویزا پر تھے۔