کالم

قومی معاملات پر پاک فوج کا واضح موقف

یہ پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اس کڑے وقت میں ہماری فوج کا سپہ سالار ایک ایسا مرد مجاہد ہے جو دوٹوک اور واضح بات کرتا ہے اور تمام محاذوں پر واضح سمت پیش کرتا ہے۔ آج کے دور کی افراتفری کے درمیان وضاحت ایک روشنی کا کام کرتی ہے۔ چاہے ذاتی، پیشہ ورانہ یا سماجی سطح پر ہو، پیغامات اور موقف کو واضح طور پر بیان کرنے کی صلاحیت سب سے اہم ہے۔ قومی معاملات پر آرمی چیف اور پاک فوج کے واضح مثبت موقف کا عملی مظاہرہ حالیہ کور کمانڈرز کانفرنس میں بھی دیکھنے کو ملا۔ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کی زیر صدارت ہونے والی اس کانفرنس کے دوران 9 مئی کے واقعات کے حوالے سے انصاف کے حصول کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ قصورواروں کے خلاف تیز اور شفاف قانونی کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس بات پر زور دیا گیا کہ ایسی کارروائی کے بغیر قوم سازشی عناصر کا شکار بنتی رہے گی۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کی زیر صدارت 83ویں فارمیشن کمانڈرز کانفرنس میں کور کمانڈرز، پرنسپل اسٹاف آفیسرز اور تمام فارمیشن کمانڈرز نے شرکت کی۔ فورم نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا اور قوم کی حفاظت میں ان کی قربانیوں کا اعتراف کیا۔ فورم میں جغرافیائی سیاسی منظر نامے، ابھرتے ہوئے سیکورٹی چیلنجز اور کثیر جہتی خطرات کا مقابلہ کرنے کی حکمت عملیوں پر غور و خوض کیا گیا۔فورم نے قوم کی جانب سے پروپیگنڈہ کرنے والوں کے مکروہ عزائم کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی حتمی شکست کا یقین دلایا۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ عناصر جنہیں غیر ملکی سرپرستی کی حمایت حاصل ہے، بلوچستان کے امن اور ترقی میں خلل ڈالنا چاہتے ہیں۔ آرمی چیف نے سخت تربیت اور بلند حوصلے کو سراہتے ہوئے انسداد دہشت گردی آپریشنز میں اہلکاروں کی شاندار کارکردگی کی تعریف کی۔ یوم تکبیر پر پاکستان کے کارناموں کو سراہنے کے ساتھ ساتھ سلامتی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے قومی حمایت کی اہمیت پر زور دیا گیا۔افغانستان کی جانب سے جاری سرحدی خلاف ورزیوں بالخصوص پاکستان کے اندر شہریوں کو نشانہ بنانے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کے لیے افغان سرزمین کے استحصال پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔ دہشت گردی کے خلاف نئے ضم ہونے والے اضلاع کے افراد کی قربانیوں کا اعتراف کیا گیا اور پائیدار امن کے لیے ترقی کو اہم قرار دیا گیا۔ فورم نے مشرقی سرحد کی صورتحال پر غور کیا، کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل کی مذمت کی اور ان کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ہندوستان میں فسطائیت کے عروج اور اقلیتوں کے حقوق بالخصوص مسلمانوں پر اس کے اثرات کی مذمت کی گئی۔ فلسطینی عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا، غزہ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی اور فوجی آپریشن بند کرنے کی بین الاقوامی کوششوں کی توثیق کی گئی۔ فورم نے غیر قانونی سرگرمیوں سے نمٹنے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے حکومتی اقدامات کی حمایت کا عہد کیا جن میں سمگلنگ اور بجلی کی چوری کے خلاف اقدامات میں معاونت بھی شامل ہے۔ انتظامی عمل کو ہموار کرنے اور غیر قانونی تارکین وطن کی باوقار طریقے سے وطن واپسی کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ریاست مخالف عناصر کو واضح انتباہ کے ساتھ دوٹوک طریقے سے خبردار کرنا قابل تعریف ہے۔ اس طرح کی وضاحت موثر تعامل، فہم کی پرورش، اعتماد اور غلط فہمیوں کو کم کرنے کا سنگ بنیاد بناتی ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان اس وقت شدید منفی پروپیگنڈے کا مقابلہ کر رہا ہے، جو عقائد کی تشکیل، رائے کو متاثر کرنے اور رویے کو ڈھالنے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے۔ منفی پروپیگنڈے کا مقصد غلط معلومات پھیلانا، خوف و ہراس کی فضا قائم کرنا اور اعتماد کو مجروح کرنا ہے۔پاکستان کے آرمی چیف نے منفی پروپیگنڈے کے پھیلا کے خلاف سخت اور دوٹوک موقف اپنایا ہے۔ چیف آف آرمی سٹاف جنرل سید عاصم منیر نے اس بات پر زور دیا ہے کہ منفی پروپیگنڈہ اور سوشل میڈیا ٹرولنگ قوم کو پاکستان اور اس کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کے راستے سے نہیں روک سکتی۔ چند ہفتے قبل گرین پاکستان انیشیٹو (جی پی آئی) کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جنرل عاصم نے زور دے کر کہا کہ مسلح افواج کی غیر متزلزل حمایت قوم کے اجتماعی عزم کے ساتھ مل کر پاکستان کی ترقی میں رکاوٹ ڈالنے والی تمام مخالف قوتوں کو ناکام بنا دے گی۔ انہوں نے عوام پر زور دیا کہ وہ ان نقصان دہ عناصر کے اثر و رسوخ کو مسترد کرنے کے لیے متحد ہو جائیں اور انہوں نے ایسے چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لیے لچک اور یکجہتی کی اہمیت پر زور دیا۔ جنرل عاصم نے اس بات کا اعادہ کیا کہ منفی پروپیگنڈہ اور سوشل میڈیا ٹرولنگ قوم کو ترقی اور خوشحالی کی کوششوں سے روکنے میں ناکام ہو جائے گی اور لوگ عدم استحکام کے بیج بونے کی کسی بھی کوشش کے خلاف ہوشیار رہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں معاشی استحکام کے بغیر مکمل آزادی کا حصول ممکن نہیں اور پاکستان خوشحالی اور ترقی کے سفر میں کسی قسم کا عدم استحکام برداشت نہیں کرے گا۔ فوج کے میڈیا ڈویژن نے GPI کے متنوع اقدامات پر زور دیا جس کا مقصد پاکستان میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا اور زرعی پیداوار میں اضافہ کرنا ہے۔ جنرل عاصم نے قومی ترقی کے لیے پاکستان کی محنتی اور پرعزم عوام کے متحد ہونے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے ملک کی اقتصادی ترقی کے لیے پاک فوج کی طرف سے مکمل تعاون کا وعدہ کیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح فوج کی کوششیں مجموعی قومی سلامتی اور فلاح و بہبود کو تقویت دیں گی۔قبل ازیں ایک اور تقریب میں پاک فضائیہ کی پاسنگ آٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے آئینی حدود کا احترام کرنے پر زور دیا تھا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ جہاں مسلح افواج اپنی آئینی حدود کو سمجھتی ہیں وہیں وہ دوسروں سے بھی آئین کی پاسداری کی توقع رکھتی ہیں۔جنرل منیر نے آئین کے آرٹیکل 19 کا حوالہ دیا، جو آزادی اظہار اور اظہار رائے کے پیرامیٹرز کو بیان کرتا ہے۔ انہوں نے ان آئینی پابندیوں پر عمل کرنے اور دوسروں کے خلاف بے بنیاد الزامات سے گریز کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Check Also
Close
Back to top button