کالم

یوم تکبیراور ہماری ذمہ داریاں!

وطن عزیز،خطہ فردوس بریں،امن کا آشیاںیہ نورکامسکن پاکستان تاقیامت رہے گا۔انشااللہ۔اس ملک کیلئے لاکھوں مسلمانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے،ہجرت کی ،اپنے مال ،جان کو اس وطن پر قربان کیا ۔کئی نشیب وفراز آئے لیکن یہ ملک آج بھی الحمداللہ پہلے سے زیادہ ترقی کی جانب گامزن ہے ۔پاکستان پر جب بھی کٹھن وقت آیا،حادثات ہوں یادُشمن کی کوئی سازش وطن عزیز کی چٹان صفت مسلح افواج نے ہمیشہ اس سبز ہلالی پرچم کوسربلند رکھا اور اس عظیم وطن کے دُشمنوں کومنہ توڑ جواب دیا۔آج سے 26سال قبل جب بھارت نے دوسری بار ایٹمی دھماکے کرکے اس خطے میں طاقت کا توازن بگاڑ نے کی کوشش کی تو28 مئی 1998ء کو پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں چھ دھماکے کرکے دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا اورپاکستان کو آنکھیں دکھانے والا بھارت بھی ان ایٹمی دھماکوں پر انگشت بد نداں رہ گیا،یہ 11 اور 13 مئی 1998ء کو بھارت کے جوہری تجربوں کا سٹریٹجک جواب تھا، 1974ء میں بھارت اپنے پہلے ایٹمی تجربے کے ذریعے اس خطے کے غیرمستحکم سکیورٹی ماحول میں نیوکلیئر معاملات کو شامل کر چکا تھا،یہ” نیوکلیئر عدم پھیلائو”کے معاہدے کے تحت قائم نظام کو پہنچنے والا حقیقتاً پہلا بڑا دھچکا تھا، 1964ء میں چین کے پہلے ایٹمی تجربے کے بعد سے ہی بھارت کی شاستری حکومت نے جوہری ہتھیاروں کا پروگرام شروع کر دیا تھااورپھر پاکستان کا بھی اپنے دفاع کیلئے اس دوڑ میں شامل ہونا ضروری ہوچکا تھا۔ ایٹمی قوت بن جانا ہر پاکستانی کیلئے فخر کا مقام ہے، بلاشبہ بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں پاکستان کے دھماکے رہتی دنیا تک یاد رکھے جائینگے،پاکستان کو ایک ایٹمی ریاست بننے کے سفر میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا،سیاسی وعسکری قیادت اور سائنسدانوں نے اس نمایاں کامیابی کو حاصل کرنے کیلئے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا، وطن عزیز کو ایک ایٹمی ملک بنانے میںجن محسنین نے اپنا کردار اداکیا ان میںممتاز ایٹمی سائنسدان ڈاکٹرعبدالقدیر خان کی کاوش پتھر کی حیثیت سے یادرکھی جائیگی اس کے بعد اُس وقت کے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد نواز شریف جنہوں نے ہرطرف سے عالمی دبائو کے باوجود اپنے ملک کا پرچم بلند رکھا ،امریکہ سمیت اس دور کی دیگر ایٹمی طاقتیں بھی پاکستان کواپنے دفاع کا یہ جائز حق دینے کو تیار نہ تھیں، وہ بھارت کو تو ایٹمی دھماکے کرنے سے نہ روک سکیں لیکن پاکستان پر ہر انداز اور ہر لحاظ سے دبائو ڈالنے لگیںلیکن وطن عزیز پاکستان کی سول اور عسکری قیادت کے ساتھ ساتھ پوری پاکستانی قوم کے عزم صمیم کے آگے کسی کی نہ چل سکی۔اوراُس وقت کے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان محمد نوازشریف نے 28مئی 1998ء کو ایٹمی دھماکے کرکے ثابت کردیا کہ
میں جھکانہیںمیں بکا نہیں
کہیں چھپ چھپا کے کھڑا نہیں
جوڈٹے ہوئے ہیں محاذ پر
مجھے ان صفوں میں تلاش کر
1974ء کو جب بھارت نے اپنے مکرہ عزائم واضح کئے تھے تواُس وقت کے وزیر اعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان شہید ذوالفقار علی بھٹو نے تاریخی الفاظ کہے تھے کہ ”ہم گھاس کھالیں گے لیکن ایٹم بم ضرور بنائیں گے”شہیدذوالفقار علی بھٹو کی دعوت پر ہی ایٹمی سائنسدان ڈاکٹر عبدالقدیر خان پاکستان آئے تھے اورتب سے ہی اس عظیم مشن پر کام شروع کردیا تھا۔28مئی کو جب بھارت کو جواب دینے کیلئے ایٹمی دھماکے کا فیصلہ ہوا تو بلوچستان کے ضلع چاغی موزوں قراردیا گیااور چند گھڑیوں میں ہی نعرہ تکبیر سے چاغی کے پہاڑ لرزاُٹھے اورپورے ملک،عالم اسلام میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور یوں پاکستان مسلم دنیا کی پہلی اور دنیا کی نویں جوہری صلاحیت کی حامل ریاست کے طور پر اپنی شناخت بنانے میں کامیاب ٹھہرا۔ آج پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر تنازعات کے پرامن حل پر پختہ یقین رکھتا ہے اور اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کیلئے پاکستان نے بین الاقوامی معیار پر سختی سے عمل کرتے ہوئے مؤثر کنٹرول اور جامع حفاظت کیلئے اقدامات کئے ہیں لیکن یہ حقیقت ہے کہ اگر پاکستان آج ایٹمی صلاحیت رکھنے والا ملک نہ ہوتا تو خدانخواستہ بھارت سمیت اس دھرتی کے دُشمن شدید نقصان پہنچاچُکے ہوتے لیکن اب دُشمن صرف سازشیں اور چوری چھپے وارکرنے تک ہی محدود ہیں لیکن الحمداللہ اس عظیم دھرتی کی چٹان صفت مسلح افواج سمیت تمام سیکیورٹی ادارے اور عوام دُشمن کی ہرسازش کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔یوم تکبیر بحثیت قوم نہ صرف اپنے اُن عظیم محسنوں کو خراج تحسین پیش کرنے کا دِن ہے بلکہ بیرونی اور اندرونی دشمنوں کے ناپاک عزائم کو ہمیشہ ناکام بنانے کے عہد کی تجدید کابھی دن ہے۔آج وقت کا تقاضا ہے کہ ملک دُشمن عناصر کی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے اپنے ملک کی ترقی کیلئے حکومت پاکستان اور اپنے سیکیورٹی اداروں کے ساتھ مل کر کام کریں ،گزشتہ سال چند شرپسند عناصر نے مئی کے ایام میں ہی فساد برپا کرنے کی کوشش کی لیکن پوری قوم نے اِنہیں نہ صرف منہ توڑ جواب دیا بلکہ الیکشن میں مسترد کرکے بتادیا کہ اپنے وطن ،اس دھرتی ،سبز ہلالی پرچم اور اس کے اداروں کیخلاف سازش رچانے والوں کو ہمیشہ منہ کی کھانی پڑے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button