ٹی سی آء "دی چیلنج انیسییٹو” انسانی صحت سے متعلق ترقیاتی معاملات ایک انتہائی جدید اور موثر نقطہ نظر کی نمائندگی کر رہا ہے ۔جس کا مقصد حکومت کے صحت کے اداروں میں مانع حمل کی خدمات کے نظام کو موثر اور مضبوط بنانا، بہتر کارکردگی اور خود انحصاری کے پیمانوں کو مستقل۔ طور پر پائیدار کرنا ہے۔ ٹی سی آء کا آغاز 2016 میں ہوا۔ گرین سٹار سوشل۔ مارکٹنگ کا آغاز 1991 میں ہوا جس کا مقصد عوام کی جنسی اور تولیدی صحت کو بہتر بنانا ہے۔ اس کے تحت خاندانی منصوبہ بندی کے جدید طریقوں اور مانع حمل ادویات تک رسائی میں اضافہ کر کے لوگوں کی جنسی اور تولیدی صحت کو بہتر بنایا جاتاہے ۔گرین سٹار سبز ستارہ لوگوں میں اپنے معیار اور اعتماد کی بدولت پورے ملک میں جانا جاتا ہے ۔سبز ستارا سنٹر میں بچوں کی پیدائش میں وقفے کے لِئے چھ طرح کی مشاورت کیرہنما اصول بتانے جاتے ہیں۔ ان چھ طریقوں میں سے لوگ جو بھی طریقہ منتخب کرتے ہیں ۔ان سنٹرز پر اس کی انکو مکمل معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ ان سنٹرز پر لوگوں کو مانع حمل کے مختلف طریقوں پر تفصیل سے آگاہی دی جاتی ہے ۔سب سے مقبول طریقہ کنڈوم ہے جو دبیا بھر میں استعمال کیا جاتا ہے ۔دوسرا طریقہ وقفے کی گولیاں ہیں۔ اس سلسلے میں گوکی کے استعمال، گولی کھانا بھول جانے کے متعلق احتیاط اور کن عورتوں کے لئے گولی کھانا بہتر نہیں ہر طرح کی رہنمائی دی جاتی ہے۔ گولیوں سے متعلق پھیلی مختلف افواہوں بارے آگاہی دی جاتی ہے ۔تسیرا طریقہ ٹیکہ ہے۔ ٹیکے کا طریقہ %99 حمل سے محفوظ رکھتا ہے۔ یہ ٹیکہ عورتوں کو ماہواری کے دوران کسی دن بھی لگایا جا سکتا ہے ۔پاکستان میں دو طرح کے ٹیکے استعمال کئے جاتے ہیں۔ ایک 3 سال کے لئے اور دوسرا 5 سال کے لئے موثر ہے۔ اس سے میاں بیوی کے تعلقات پر کوء پابندی نہیں ۔نہایت آسان ہے اور روز روز کا جھنجھٹ نہیں ۔اس میں شیر خوار بچوں کو دودھ پلانے پر بھی کوئی پابندی نہیں اوراس طریقے سے ماں کے دودھ میں کسی قسم کی کمی کا خدشہ نہیں ۔اس کے علاوہ ان سنٹرز ہر ایمرجنسی وقفے کے طریقوں پر بھی آگاہی دی جاتی ہے۔ مثلا” ایمرجنسی گولیاں یا پھر چھلا کا طریقہ بہت موثر ہے۔ چھلا نہایت محفوظ اور موثر طریقہ ہے جو دنیا بھر میں بہت عام ہے۔ یہ طریقہ 5 یا 10 سال کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جب دوسرے بچے کی خواہش ہو تو آسانی سے چھلا نکلوایا جا سکتا ہے ۔ایک طریقہ امپلانٹ کا بھی ہے ۔یہ لچکدار کیپسول ہوتے ہیں جسے بازو کی جلد کے نیچے رکھا جاتا ہے۔ اس میں سے پروجسٹرون ہارمون خارج ہوتا ہے جو انڈے بننے کے عمل کو روکتا ہے ۔امپلانٹ 3 سے 5 سال کے لئے موثر ہوئے ہیں ۔آلری طریقہ نل بندی کا ہے۔ یی ان عورتوں کے لئے ہے جو مزید بچے پیدا نہیں کرنا چاہتیں ۔ہر مہینے عورت کی بیضہ دانی میں ایک انڈہ بنتا ہے۔ جو ایک ٹیوب کے راستے بچے دانی میں آتا ہے۔ نل بندی سے اس ٹیوب کو بند کر دیا جاتاہے ۔اس عمل کے بعد کوئی اور طریقہ استعمال کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔یہ طریقہ نہایت آسان اور سادہ ہے۔ یہ طریقہ اپناے سے عورت کو کسی طرح کی کمزوری یا تکلیف کی شکایت نہیں ہوتی۔ میاں بیوی کے تعلقات پر کوء پابندی بھی نہیں ہوتی۔ گرین سٹار سوشل۔ مارکٹننگ اس وقتپنجاب کے چھ اضلاع میں فیملی پلاننگ انٹیگریشن کے حوالے سے تربیتی پروگرامز کا انعقاد کرواتا ہے اور آگاہی فراہم کرتا ہے اس کے علاوہ گرین سٹار آجکل راولپنڈی میں حکومت کے زیر انتظام محکمہ صحت کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے ان کو فیمل پلاننگ ،زچہ بچہ سنٹرز میں مسنگ فیسیلٹیز آپریشن تھیٹرز ، در و دیوار کی مرمت اور ریویمپنگ کے لئے مالی معاونت بھی کررہا ہے۔ فیملی پلاننگ زچہ بچہ کی صحت کے حوالے سے ارمنچ کے ساتھ مل کر محکمہ صحت کے عملے کو ٹریننگ دی جاتی ہے کہ وہ لوگوں کو آگاہی دینے انکی دہلیز تک جائیں اورفیملی پلاننگ بارے بتائیں ۔جیسا کہ آپ جانتے ہیں ہمارا ملک بھی زیادہ آبادی والے ممالک کی صف میں کھڑا ہے۔ ساری آبادی کی ضرورت پوری کرنے سے قاصر ہے۔ اس لئے ہمیں بھی ترقی یافتہ ممالک کی طرح فیملی پلاننگ کے رہنما اصولوں پر عمل پیرا ہونا چاہئے تاکہ ہمارے بچوں جو تمام تر وسائل میسر آسکیں اور ہم اپنے بچوں کو اچھا مستقبل دے سکیں۔ تعلیم اور صحت یہ بچوں کی بنیادی ضرورتیں ہیں۔ جو ہم نے اپنے بچوں کو ہر صورت دینی ہیں تاکہ وہ معاشرے میں صحت مند طریقے سے ملک کی ترقی میں معاون ثابت ہوں۔ اس پس منظر میں دیکھا جائے تو گرین سٹار کی کاوشیں لائق تحسین و ستائش ہیں جو محکمہ صحت کو اپنی معاونت فراہم کر کے مفاد عامہ میں تمام شہریوں کی بالخصوص زچہ و بچہ کی صحت کے لئے بہت بڑی خدمت سر انجام دے رہا ہے۔
0 57 3 minutes read