کالم

سرحدوں کی محافظ ”پاکستانی سپاہ”

ہم اکثر اپنی نگارشات میں سیاسی قائدین سے یہ درخواست کرتے رہے کہ خدارا فوج کو سیاست میں گھیسٹیں نہ اسکی کردار کشی کریں۔ یہ ملک اوریہ فوج آپ کی، ہماری اور ہم سب کی ہے۔ یہ ملک ہے اور فوج ہے تو ہم ہیں آپ …اس سچ کو آپ اور ہم اچھی طرح جانتے ہیں ۔ یہ درست ہے کہ کئی سیاسی پارٹیاںفوج اور عوام میں خلیج پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں ایسی سازش پہلے کامیاب ہوئی نہ ان شاء اللہ اب کامیاب ہوں گی ۔ یاد رکھیں !! عوام اپنی فوج کے ساتھ تھی اور قوم آئندہ بھی پاک آرمی کی پشت بان رہے گی۔ بحیثیت محب وطن پاکستانی ہم سب کی ذمہ داری بنتی ہے کہ اس طرح کے پروپیگنڈے کا شکار نہ ہوں بلکہ اس حوالے سے اگر کوئی مثبت کردار ادا کر سکیں تو اس میں بخل کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔ جذبات جب اس طرح عروج پر ہوں تو پھر اکثر دلوں سے خوف خدا اور اخلاقی اقدار کی پاسداری کا احساس نکل جاتا ہے۔ لوگ اپنا غصہ نکاتے اور جذبات میں اخلاق کی مقررہ حد کو پامال کر دیتے ہیں ۔پاک فوج نے ہمیشہ قوم کا ساتھ دیا یہ سب سے بڑا اور قابل رشک ادارہ ہے اس میں پورے ملک کے کونے کونے سے لوگ بھرتی ہوتے ہیں ۔ ایک خاندان کی طرح گزر بسر کرتے ہیں یہ لوگ رنگ نسل سے آزاد فرقہ واریت سے ماورا اور ہر طرح کے کینہ سے منزہ ہوتے ہیں ۔امن و امان کی صورتحال پر کبھی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا اس لیے صورتحال پر لگاتار نظر رکھی جاتی ہے ۔تھوڑا غور کریں ردالفساد یا ضرب عضب تھوڑا سا اپنے زہن پہ زور دیں کہ ان قربانیوں کے نتیجے میں دشت گردوں کی کمر ٹوٹ چکی ہے ۔فوج اپنی طاقت عوام سے لیتی ہے عوام اور فوج کے درمیان یگانگت الفت اور بھرپور حمایت کی کیفیت ہی وہ اہم ترین کڑی ہے ملکی استحکام کا ذریعہ بنتی ہے اس لیے جدید جنگی تکنیک میں دشمن قوتوں کا سب سے بڑا حربہ یہی ہے کہ فوج اور عوام کے درمیان محبت کا وہ رشتہ کمزور کر دیں جو دفاع وطن کے لیے سر بکف ہر فوجی ہر پائلٹ کو یہ اعتماد دیتا ہے کہ اس کی پشت پر پوری قوم کی حمایت محبت اور دعاؤں کی وہ طاقت ہے جو اسے کمزور نہیں ہونے دیتی ۔دشمن قوتیں جھوٹی خبریں پھیلا کر قیاس ارائیوں کا سیلاب لا کر اور دیگر طریقوں سے قوم اور فوج کے درمیان دوری پیدا کرنے کی کوشش کرتی ہیں لیکن عوام اور فوج ایک ہیں عوام اپنی فوج کے خلاف کبھی بھی کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دے گی ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے ۔۔۔،،فوج ایک قوم کا اثاثہ ہوتی ہے اگر اج پاک فوج نہ ہوتی تو ملک پاکستان کی حالت عراق شام لبنان لیبیا اور برما سے بھی بری ہوتی جس طرح ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ۔ اسی طرح میری نظر میں پاک فوج سے تعلق رکھنے والا ہر فرد خواہ سپاہی ہو یا جنرل۔ اسمان شجاعت کا ایک درخشندہ ستارہ ہے جس کے سینے پر کسی نہ کسی قربانی کا تمغہ سجا ہوا ہے۔ سوشل میڈیا پر ایسی ایسی بغیر تحقیق افواہیں گردش کرتی ہیں جو میری طرح اور بھی مختلف لوگوں کی دل ازاری کا باعث بن رہی ہوتی ہیں۔۔ ازادی و تحریر و تقریر اس بات کی متقاضی ہے کہ جذبات سے کھلواڑ نہ کیا جائے بغیر تحقیق بات کو اگے بیان کرنا اپ کو پراپیگنڈے جیسے منفی کام میں شامل کر دیتا ہے دیر بدیر لوگ پالیسیوں سے بے خبر ہو جاتے ہیں اور پھر اپنے کمزور علم کی بنا پر مشکوک بات کو حق سمجھنا شروع کر دیتے ہیں عوام الناس سے بھی التماس ہے کہ صورتحال کا بغور جائزہ لیں اور کسی الزام تراشی پر کان نہ دھریں۔ ہر باشعور محب وطن پاکستانی کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام تر حالات سے بالاتر ہو کر پاک فوج کے خلاف پروپیگنڈا کا جواب دینے کی ذمہ داری کا احساس کرے یا کم از کم کسی پروپیگنڈے اور جھوٹ کا شکار نہ ہو یہ بھی قومی ذمہ داری ہے جس کا جن افراد کو ادراک ہے وہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں اور جن کو ادراک نہیں ان کو باور کرانے کی سعی کی جائے پاک فوج اپنی ذمہ داریوں کا ادراک رکھتی ہے اور ہر حال میں اندرونی بیرونی خطرات سے ملک کو بچاتے ہوئے اس کی سالمیت اور خود مختاری کی حفاظت کرتی رہے گی ان شاء اللہ ۔ بہت سے سیاست دان سادہ لوح ووٹرز کو نعروں سے بے وقوف بناتے ہیں اور جب اپنے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہتے ہیں تو اداروں کو بالخصوص پاک فوج پر حرف زنی کرتے ہیں اور سیاسی معاملات میں مداخلت کا الزام لگاتے ہیں عوام کو بھی چاہیے کہ ایسے مفاد پرستوں کا احتساب کریں اور ایسے لوگوں کو منتخب کرنے سے گریز کریں ہر مسئلے کو سیاسی بصیرت سے نبٹانا ہوتا ہے ۔گورننس کی معاونت میں پاک فوج کے مثبت کردار کو کبھی کمزور نہیں کیا جا سکتا پاک فوج حالات کو مستحکم کرنے میں اپنا کردار ادا کرتی ہے اس لیے فوج کے کردار پر تنقید کی بجائے ریاست کے لیے ان کی قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہیے اور اداروں کو مضبوط اور مستحکم بنانا چاہیے کبھی کمزور نہیں کرنا چاہیے ۔پاک فوج اپنے وطن کے دفاع کے فرائض میں مصروف ہے عوام کو سمجھنا ہوگا کہ فوج. صرف حکومت کی مدد کرتی ہے جہاں وہ فوج سے مدد لیتی ہے اور یہ ایک مثبت علامت ہے پاکستان میں سیاسی جماعتوں کو عوامی حمایت حاصل کرنے کے لیے کسی بھی ادارے کے خلاف بیان بازی نہیں کرنی چاہیے۔عوام سے بھی گزارش ہے غیر ضروری تنقید سے پرہیز کریں ہمیں پاکستان کی حفاظت کے لیے اپنی فوج کی خدمات کو تسلیم کرنا چاہیے فوج بغیر کسی ذاتی اور سیاسی مفادات کے اس قوم کے دفاع کے لیے پرعزم ہے پاک فوج ملک کی ترقی میں ہمہ وقت کوشاں ہیں اور جب بھی ملک و قوم کو ضرورت ہوگی عوام کی خدمت کے لیے حاضر رہے گی پاکستان ارمی ایک مضبوط زنجیر کی مانند ہے اس عظیم فوج کا ہر افسر اور جوان اس مضبوط زنجیر کے کڑوں کی نسبت ہے دنیا کی کوئی طاقت اس تعلق کو کمزور نہیں کر سکتی قائد اعظم نے اپنی قوم کو ترقی کے تین راز بتائے تھے ایمان اتحاد اور تنظیم ایمان اتحاد اور ڈسپلن کی ایک بہترین مثال ہماری پاک فوج کا ادارہ ہے جہاں جہاں رنگ و نسل زبان کسی چیز کی کوئی تفریق نہیں جس کا ڈسپلن مثالی ہے بجا طور پر پاکستان کا یہ واحد ادارہ ہے جس پر پوری قوم فخر کرتی ہے پاک فوج دنیا کی طویل ترین جنگ لڑنے والی فوج ہے جس کی قربانیوں اور کامیابیوں کی ایک لمبی تاریخ ہے کوئی دن پاک فوج کی قربانیوں سے خالی نہیں جاتا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button