کراچی کے شہریوں کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک نے 7 ماہ کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں فی یونٹ 18 روپے 86 پیسے کا بڑا اضافہ کرنے کی درخواست دائر کردی۔
مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے جولائی2023 تا مارچ2024 کی ماہانہ ایڈجسٹمنٹ کی مد میں اضافے کے لیے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) میں درخواست دائر کردی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق کراچی کو بجلی سپلائی کرنے والی کمپنی نے 2 ماہ کے لیے 29 پیسے فی یونٹ کمی کے لیے بھی ایک درخواست کی ہے، درخواست کے مطابق2 ماہ کی کمی کو منہا کرکے مجموعی اضافہ فی یونٹ18.57 روپے بنے گا۔
نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے الیکٹرک کی درخواست پر 9 مئی کو سماعت کری گی۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں حکومت نے شہریوں کے لیے بجلی 2 روپے 75 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی تھی جب کہ اس فیصلے کے چند روز بعد ہی بجلی کی قیمت میں 4 روپے 92 پیسے فی یونٹ مزید اضافہ کردیا تھا۔
یاد رہے کہ بجلی کی قیمت میں یہ اضافہ ایسے وقت میں کیا گیا تھا جب کہ اسی دوران عالمی بینک نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ پاکستان میں بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے نے مہنگائی کو 50 سال کی بلند ترین سطح پر پہنچادیا۔
عالمی بینک کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں مہنگائی 1974کے بعد سب سے زیادہ رہی، اس رپورٹ میں بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافے کو مہنگائی بڑھنے کی بڑی وجہ قرار دیا گیا تھا۔
عالمی بینک کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں شہری علاقوں میں توانائی کی مہنگائی 50 فیصد سے بڑھ گئی، بجلی اورگیس کی قیمتوں میں اضافے سے پیداواری لاگت میں کافی اضافہ ہوا، مالی سال کی پہلی ششماہی میں شہری علاقوں میں توانائی کی افراط زر 50.6 فیصد رہی۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال اسی عرصے میں شہری علاقوں میں توانائی کی افراط زر 40.6 فیصد تھی۔
اس میں بتایا گیا کہ پاکستان میں رواں مالی سال کے پہلی ششماہی میں اوسط مہنگائی 28.8 فیصد رہی، گزشتہ سال اسی عرصے میں پاکستان میں اوسط مہنگائی 25 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق روپے کی قدر میں استحکام، فصلوں کی پیداوار میں اضافے کے باوجود مہنگائی