
راولپنڈی: پی ٹی آئی کے بانی عمران خان نے کہا ہے کہ پنجاب الیکشن کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی اور ضمنی الیکشن پہلے سے ہی بھرے ہوئے تھے۔ اڈیالہ جیل میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جمہوریت، قانون کی حکمرانی اورآزادی ہے۔ فیئر کا مطلب الیکشن ہے لیکن یہاں جنگل کا قانون ہے۔ پنجاب کے ضمنی الیکشن میں پولیس نے مداخلت کی۔ پولیس نے پنجاب کا ضمنی الیکشن لڑا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت نہیں ہے۔ وہ TI کے کچلنے کا انتظار کر رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا نام و نشان مٹانے کے لیے ہر حربہ استعمال کیا گیا، ملک میں اخلاقیات تباہ اور اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا گیا۔ الیکشن کی پہلے سے منصوبہ بندی کی گئی تھی اور ضمنی انتخابات میں بکس پہلے ہی بھرے جا چکے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ ملک میں ادارے آئینی طور پر نہیں چل رہے، صرف طاقتور ہی حکومت کر رہے ہیں، بیرون ملک مقیم پاکستانی سرمایہ کاری کریں تو آئی ایم ایف کی ضرورت نہیں۔ یقیناً بیرون ملک مقیم پاکستانی یہاں پیسہ نہیں لگاتے کیونکہ ان کے لیے کوئی سیکیورٹی نہیں ہے۔ مستحکم حکومت کے لیے جمہوریت ضروری ہے جو کہ شفاف انتخابات سے ہی ممکن ہے۔ پی ٹی آئی کے بانی نے کہا کہ ملک کا موجودہ سیٹ اپ پاکستان کے مستقبل کو نقصان پہنچا رہا ہے، مجھ سے کسی نے ڈیل پر بات نہیں کی اور نہ ہی کوئی پیغام آیا، سوال یہ ہے کہ وہ مجھ سے کیا ڈیل کریں گے۔ 8 فروری کو جب عوام ایک طرف کھڑی ہوئی تو یہی وقت تھا بات کرنے کا۔ اگر ملک کے عوام ایک طرف ہو جائیں تو کیا اس سے کوئی جیت سکتا ہے؟ الیکشن ایک بنیادی حق ہے جو عوام سے چھین لیا گیا ہے، میری اہلیہ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں لیکن انہیں سزا دیکر ایک کمرے میں بند کر دیا گیا ہے، میری تین بہنوں مریم نواز اور بے کے خلاف مقدمات درج کر لیے گئے ہیں۔ نذیر سیاست دان ہیں لیکن میری اہلیہ کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات تھے، اسی لیے ہمارے دور میں او آئی سی وزرائے خارجہ کانفرنس ہوئی۔