واشنگٹن: امریکی خلائی ادارے ناسا کے محققین ایک روبوٹ کتے کو چاند پر چلنے کی تربیت دے رہے ہیں۔ناسا، ٹیکساس اے اینڈ ایم یونیورسٹی، جورجیا انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، اوریگون اسٹیٹ یونیورسٹی، ٹیمپل یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف پینسیلوینیا کے انجینئرز، سیاروی سائنس دانوں اور کاگنیٹیو سائنس دانوں پر مبنی محققین کی ٹیم نے اوریگون کے 6000 فٹ بلند برفانی اور چٹیل مانٹ ہوڈ پر اسپیرِٹ نامی چار پیروں والا روبوٹ بھیجا۔
لیگڈ آٹونومس سرفیس سائنس اِن اینالوگ انوائرنمنٹ نامی پروجیکٹ کو روبوٹ کو مختلف ماحول کے متعلق ڈھلنا سکھانے کے لیے بنایا گیا ہے جس کا مقصد اس کو چاند اور نظامِ شمسی کے دیگر سیاروں کی سطحوں پر اس روبوٹ کو بھیجنا ہے۔
یونیورسٹی آف سدرن کیلیفورنیا کے اسسٹنٹ پروفیسر آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ فائی فائی قائن نے ایک بیان میں بتایا کہ ایک ٹانگوں والے روبوٹ کو اطراف میں ہونے والی چیزوں کی نشان دہی کرنے کی صلاحیت کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اپنی لوکوموشن اسٹریٹیجیز کو حالات کے مطابق ڈھال سکے۔
محققین کی ٹیم کو ناسا کی جانب سے 20 لاکھ ڈالر کی مالیت کی دو سالہ گرانٹ دی گئی جس کا مقصد روبوٹ کو چاند کی سطح پر پہنچانے میں مدد دینا تھا۔
0 32 1 minute read