
اسلام آباد: خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) نے نادرا کے ساتھ ایف بی آر پی آر اے ایل کی ری اسٹرکچرنگ اور ریٹیلرز کے لئے پندرہ دن کی مدت کے اندر آسان سکیم متعارف کروانے کے منصوبہ کی منظوری دی ہے۔
ایس آئی ایف سی کی ایپیکس کمیٹی نے فنانس ڈویژن کی ایک تجویز پر بھی غور کیا اور اس کی منظوری دی کہ وفاقی حکومت اگلے مالی سال (مالی سال) 2024-25 سے کھاد ، زراعت ٹیوب ویل اور صوبائی سرکاری شعبے کی یونیورسٹیوں پر اخراجات پر سبسڈی روک سکتی ہے۔ کمیٹی نے حال ہی میں وزیر اعظم انور الحق کاکڑ کی زیر صدارت اجلاس کیا تھا ۔ اعلیٰ سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ ڈاکٹر شمشاد اختر نے ایف بی آر کے لئے ایک نیا گورننس ڈھانچہ تجویز کیا ہے جس میں علیحدہ فیڈرل بورڈ آف کسٹم اور فیڈرل بورڈ آف ان لینڈ ریونیو کا قیام اور ان کے سربراہ کے طور پر متعلقہ کیڈروں سے ڈی جیز کی تقرری کی جائے گی۔
دوسری طرف وفاقی حکومت ایف بی آر کی ری اسٹرکچرنگ کی منظوری کےلیے مکمل طور پر تیار ہے حالانکہ ادارے کے افسران کا خیال ہے کہ اس فیصلے سے ملک مالیاتی بحران کا شکار ہوسکتا ہے۔