علاقائی

ضلع چکوال کو وفاقی اور صوبائی کابینہ میں نمائندگی کا حق ملنا چاہیے’ سینئر صحافی خواجہ بابر سلیم

چکوال(ڈسٹرکٹ رپورٹر)سینئر صحافی خواجہ بابر سلیم محمود نے ہفتے کے روز بتایا کہ ضلع چکوال کو وفاقی اور صوبائی کابینہ میں ابھی تک کوئی نمائندگی نہیں ملی جبکہ2015سے2021تک سینٹ میں بھی ضلع چکوال کی نمائندگی تھی، گزشتہ پی ٹی آئی کے دور میں بھی تین صوبائی وزارتیں چکوال کے پاس تھیں جبکہ بعد میں پی ڈی ایم کی حکومت میں چوہدری سالک حسین رکن قومی اسمبلی وفاقی کابینہ میں شامل تھے۔ ضلع چکوال میں مسلم لیگ ن کو جو مینڈیٹ ملا ہے اس کا تقاضہ ہے کہ ضلع چکوال کو وفاقی اور صوبائی کابینہ میں نمائندگی کا حق ملنا چاہیے کیونکہ ضلع کے حل طلب مسائل اتنے زیادہ ہوچکے ہیں کہ انکی آواز حکومتی ایوانوں تک پہنچانے میں آسانی پیدا ہو۔وہ لائیو فرام چکوال پریس کلب اسٹوڈیو میں اظہار خیال کررہے تھے۔ پروگرام کے میزبان ذوالفقار میر نے بتایا کہ اب آخری مرحلہ سینٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے الیکشن کا ہے جو عید سے قبل مکمل کیا جارہا ہے ، اس کے بعد یقینی طور پر عوام توقع رکھتے ہیں کہ انکے مسائل کے حل پر بھی کوئی سنجیدہ اقدامات کیے جائیں۔ سینئر صحافی راجہ افتخار احمد نے بتایا کہ پی پی22کا ضمنی الیکشن کا مرحلہ بھی 21اپریل کو مکمل ہونا ہے، ابھی تک تو حلقے میں کوئی بڑی سیاسی اور انتخابی گہما گہمی دیکھنے کو نہیں ملی ہے مگر توقع ہے کہ عیدالفطر کے فوراً بعد انتخابی مہم میں تیزی آئے گی، مقابلہ بہرحال مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے امیدوار کے درمیان ہی ہے جبکہ تحریک لبیک پاکستان کا امیدوار بھی میدان میں موجود ہے۔سینئر تجزیہ نگار عبدالخالق درویش نے بتایا کہ ابھی تک کی صورتحال کے مطابق ضمنی الیکشن میں ٹرن آئوٹ آٹھ فروری کے مقابلے میں کم رہنے کا امکان ہے اور 21اپریل کا الیکشن بھی ٹرن آئوٹ کے حوالے سے اگر آٹھ فروری جیسا ہوا تو پھر مسلم لیگ ن کیلئے کافی مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button