کالم

چوہدری لطیف اکبر کی ماں جائی بھی داغ مفارقت دے گیں

وہ عظیم ترین صدمہ کیا ہو سکتا ہے؟ والدین کی وفات؟ بہن بھائی کا انتقال؟ بیوی یا شوہر کی موت؟ بلا شبہ ہر رشتہ عزیز ترین ہے۔حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا فرمان مبارک ہے ”صبر کی توفیق مصیبت کے برابر ملتی ہے۔ اور جس نے اپنی مصیبت کے وقت ران پر ہاتھ مارا اس کا کیا دھرا اکارت گیا”۔ انسان جب عظیم ترین صدمہ سے دوچار ہو اور اس قیامت کی گھڑی اسے صبر نصیب ہو جائے تو اس میں انسان کا کمال نہیں بلکہ خالق حقیقی کا کرم ہے کہ اس نے بندے کو بروقت سنبھال لیا۔ موقع پر صبر عطا فرما دیا اور اس کی زبان اور عمل سے ایسا کوئی فعل سرزد نہیں ہونے دیا جو خالق کو ناپسند ہو۔ انسان صدمہ میں نیم دیوانہ ہوتا ہے۔ بڑے مضبوط اعصاب کے مالک مرد بھی ہوش و ہواس کھو دیتے ہیں۔ وہ عظیم ترین صدمہ کیا ہو سکتا ہے؟ والدین کی وفات؟ بہن بھائی کا انتقال؟ بیوی یا شوہر کی موت؟ بلا شبہ ہر رشتہ عزیز ترین ہے۔ ناگہانی موت ہو یا بڑھاپے کی موت۔ زندگی کا طویل ساتھ چھٹ جانا عظیم صدمہ ہے۔ لیکن عظیم ترین صدمہ اولاد کی میت اٹھانا ہے۔ پھر نہ باپ میں وہ توانائی باقی رہتی ہے اور نہ ماں میں زندگی رہتی ہے۔ اللہ سبحان تعالیٰ نے نہ والدین کو آزمائش فرمایا نہ بہن بھائی یا شوہر اور بیوی کو آزمائش قرار دیا۔ اللہ سبحان تعالیٰ نے اولاد کو آزمائش فرمایا۔ مال اور اولاد کو آزمائش قرار دیا۔ مال بھی اولاد کے لئے جمع کیا جاتا ہے اور خرچ بھی اولاد پر کیا جاتا ہے۔ مال چلا جائے تو بندہ مرتا نہیں کہ مال آنی جانی شے ہے لیکن اولاد چلی جائے تو بندہ نہ مرتا ہے نہ جیتا ہے۔ اپنا آپ بیچ کر بھی اس نقصان کی وصولی ممکن نہیں۔ کربناک اذیتناک المناک آزمائش بیٹی، بیٹے یا پھر بہن کی موت کی خبر ہے۔ اس خبر پر فوری صبر اللہ سبحان تعالیٰ کا خاص فضل ہوتا ہے۔ ورنہ وقت کے ساتھ صبر آ ہی جاتا ہے اور صبر کے سوا چارہ بھی کیا ہے۔ اللہ سبحان تعالیٰ جب کسی انسان سے ناراض ہوتا ہے تو اسے اپنی مخلوق کے دکھ بانٹنے سے محروم کر دیتا ہے۔ صدمہ اور مصیبت کے وقت بے اعتنائی برتنے والے چہرے انسان نہ بھول سکتا ہے اور نہ در گزر کر سکتا ہے۔سپیکر قانون ساز اسمبلی سینئر پارلیمنٹیرین چوہدری لطیف اکبر کی ہمشیرہ محترمہ لندن میں ان بقضاے الہی سے انتقال فرما گئیں تو ریاست بھر میں خبر آگ کی طرح پھیل گئی،دارالحکومت کی فضائیں نمناک ہو گ?یں،اظہار افسوس کرنے والوں کا تانتا بندھ گیا،انکی نماز جنازہ آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں چھتر ہائی کورٹ گراؤنڈ میں ممتاز مذہبی سکالر قاضی ابراھیم چشتی کی اقتداء میں اور بعد ازاں ان کے آبائی گاؤں سانواں میں ادا کر کے انھیں اپنے آبائی قبرستان میں ہزاروں سوگوران کی موجودگی میں سپردِ خاک کر دیا گیا، نقابت کے فرائض پارٹی کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات شوکت جاوید میر نے سر انجام دیئے، مرحومہ کی نماز جنازہ میں سپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر، سابق وزیراعظم راجہ محمد فاروق حیدر خان، پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری محمد یاسین، سابق وفاقی وزیر ممبر قومی اسمبلی سردار محمد یوسف،چیف جسٹس صداقت حسین راجہ، اپوزیشن لیڈر خواجہ فاروق احمد،حریت کانفرنس کے رہنما سید یوسف نسیم،وزرا کرام راجہ فیصل ممتاز راٹھور، سردار جاوید ایوب،سید بازل علی نقوی،جاوید اقبال بڈھانوی،نثار انصر ابدالی،سابق جسٹس صاحبان چوہدری ابراھیم ضیائ،مصطفی مغل، چوہدری پرویز اشرف،ڈویژنل سینیر نا?ب صدر خورشید حسین کیانی، میئر بلدیہ سید سکندر گیلانی، صاحبزادہ ذوالفقار علی, سردار شکور صدیقی, سردار رفاقت عباسی، سید تصدق گردیزی، چییف ایڈیٹر روزنامہ جموں و کشمیر عامر محبوب،چئرمین ریڈ کریسنٹ اعجاز رضآ،خواجہ طارق سعید،لیاقت بشیر فاروقی، جہانگیر حسین اعوان، جہانگیر مغل, سردار مبارک حیدر، سید مجاز حسین شاہ، شوکت راٹھور،میر مشتاق، ذوالفقار وانی،راجہ وحید اختر۔ ولید انقلابی،چوھدری الیاس، آفتاب انجم،عبدلقیوم قمر، چوھدری شفقت،پرویز مغل سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔دریں اثناء چوہدری لطیف اکبر کی ہمشیرہ کی وفات پر ان سے تعزیت کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین ممبر قومی اسمبلی سابق وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوے مرحومہ کی بلندی درجات اور پسماندگان کو صبر جمیل کی دعا کی اور چوہدری لطیف اکبر سمیت انکے ورثاء سے اظہار ہمدردی کیا جبکہ صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری، وزیر اعظم چوہدری انوار الحق سابق وزرائے اعظم چوہدری عبد المجید سردار محمد یعقوب خان،راجہ محمد فاروق حیدر خان،سردار تنویر الیاس خان،سردار عتیق احمد خان،سردار عبد القیوم خان نیازی قائد حزب اختلاف خواجہ فاروق احمد پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے صدر چوہدری محمد یاسین مسلم لیگ ن کے صدر شاہ غلام قادر چاروں صوبوں کے گورنروں وزرائے اعلیٰ قومی و صوبائی اسمبلیوں سینٹ کے ممبران وفاقی و آزاد کشمیر حکومتوں کے وزراء اعلیٰ عدلیہ کے جج صاحبان عسکری قیادت الیکٹرانک پرنٹ میڈیا اور وکلاء طلباء تاجروں علماء کرام سمیت تمام مکاتب فکر کے زعماء نے سپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر سے انکی ہمشیرہ محترمہ کے وفات پر اظہار تعزیت کیا اور دعائے مغفرت کی۔ سپیکر قانون ساز اسمبلی چوہدری لطیف اکبر نے ملک بھر اور بیرون ممالک مقبوضہ جموں و کشمیر گلگت بلتستان سے دکھ کی اس گھڑی میں اظہار تعزیت کرنے والوں کا شکریہ ادا کیا علاوہ ازیں سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں عہدیداروں معزز شہریوں مرد و خواتین نے انکی رہائش گاہ واقع شوکت لائن اور سانواں سپیکر اسمبلی چوہدری لطیف اکبر کی رہائش گاہوں پر جا کر اظہار تعزیت کیا اور مرحومہ کی بلندی درجات کیلئے اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں دست و دعا بلند کئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button