کالم

اعتکاف کی فضیلت و اہمیت

محترم قارئین اعتکاف بیٹھنا پیارے آقا ۖ کی سنت ہے اس لیے ہر بستی میں ایک آدمی کو اعتکاف بیٹھنا چائیے اگر اس بستی میں کوئی شخص ایسا عمل نہیں کرے گا تو وہ پوری بستی گنہگار ہو گی۔کیونکہ جس طرح نماز جنازہ فرض کفایہ ہے اسی طرح اعتکاف بھی فرض کفایہ ہے اور اس عمل کا بہت ثواب ہے اور اعتکاف بیٹھنا اللہ کے محبوب ۖ کی سنت ہے حضور پر نور آقا دو جہاں ۖ ہر ماہ رمضان کے آخری ایام میںاعتکاف کیا کرتے تھے۔حضرت عا ئشہ صدیقہ سے روایت ہے کہ حضور سرور کائنات رحمت دو عالم ۖ کافرمان مبارک ہے جو آدمی رمضان شریف کے آخری عشرے میں سچے دل اور خلوص نیت سے دس دن کا اعتکاف کر ے گا اللہ پاک اس کے زندگی کے تمام گناہ معاف فر ما دے گا۔ایک اور حدیث ہے جس کے راوی حضرت امام حسین ہیںآپ ارشاد فرماتے ہیںکہ شہنشاہ دو جہاں حضرت محمد مصطفیۖ کا ارشاد مبارک ہے جو شخص خلوص نیت سے اللہ کی رضا کے لیے دس دن کا اعتکاف کرے گا اللہ پاک اس کو دو حج اور دو عمرے کا ثواب عطا کرے گا۔تو میرے دوستوں اور
عزیزوں یہ کتنی فضیلت ہے کہ بغیر رقم کے اللہ پاک ایسے عمل کرنے والوں کو نوازے گا۔اس کے علاوہ اعتکاف بیٹھنے والوں کو یہ بھی بات ذہن نشین کرنی چاہیے کہ سب سے پہلے سچے اور خلوص دل سے نیت کریںجو میں یہ عمل کر رہا ہوں صرف اللہ کی رضا کے لیے کر رہا ہوں اعتکاف بیٹھنا قید نہیں ہے یہ پیارے حبیب ۖ کی سنت ہے اس لیے اس میں سب سے پہلے خلوص نیت ہے اور دنیاوی باتوں کو ترک کرنا ہے ۔ہر وقت اللہ کے ذکرو ازکاراور عبادت میں مشغول رہنا ہے۔اور مسجد کے تقدس کو قائم رکھنا ہے ہر گھڑی اللہ کی یاد میں گزارنا ہے ،قرآن پاک کی تلاوت کرتے رہنا ہے۔اور یہ بھی سن لیں جتنا اس کا ثواب ہے اس کے برعکس گناہ کا بھی خطرہ ہے وہ اس صورت میں ہے اگر کوئی شخص اعتکاف میں سستی اور کاہلی کرے گا۔اور ہر وقت فضول باتیں کرے گا تو وہ گناہ گار ہو گا۔اور خاص کر جو نو جوان حضرات ہیںان کو خاص خیال رکھنا چاہیے اور دس دن کے لیے مو بائیل فون کو ترک کرنا چاہیے اکثر ان دنوں میں مشاہدہ کیا ہے۔خاص کر نوجوان نسل اعتکاف کے دوران مسجد میںموبائیل میں باتیں کررہے ہوتے ہیںیہ سب منع ہے اس سے آپ کا اعتکاف فاسق ہو جائے گا لہذاء اس سے اجتناب کرنا چاہیے۔اسلام میں تو یہاں تک ہے کہ مسجد کی حدود سے باہر مت جائیں ۔صرف مسجد کے بیت الخلاء تک جانے کا حکم ہے۔اس لیے میری گذارش ہے کہ تقدس کے پامال کا خیال رکھیںاللہ پاک آپ کو اس کااجر عظیم دے گااور دوسرا یہ ہے اللہ پاک نے ماہ رمضان کے آخری عشرے میںشب قدر سے نوازا ہے اور آپ کو معلوم ہے کہ یہ رات کتنی عزمت و حرمت والی ہے اس رات ملائکہ منادی کر رہے ہوتے ہیں۔کوئی اپنی بخشش کا طلب گار ہے کوئی حاجت روا ہے کوئی صحت یاب ہونے والا ہے تو صبح طلوع تک فرشتے دعا کرتے رہتے ہیں۔اور اللہ کے محبوب ۖ نے یہ بھی ارشاد فرمایا کہ اگر کسی کو معلوم ہو جاتا کہ یہ شب قدر کی رات ہے اور پھر کوئی آدمی گناہ کی طرف راغب نہیں ہوتا ۔شب قدر اتنی فضیلت اور عظمت والی رات ہے۔اور رحمت دو عالم ۖ کا فرمان مبارک ہے جو شخص سچے اور خلوص دل سے اللہ سے دعا کرے اللہ پاک اس کی کھبی دعا رد نہیں فرمائے گا اس لیے مسلمانوں اس رات کو تلاش کرو اللہ سے رو رو کر توبہ استغفار اور دعا کرو تاکہ آپ کی آخرت اور دنیا دونوں سنور جائیں آخر میں دعا ہے اللہ پاک ہر آدمی کو شب قدر کی رات سے نوازے آمین۔اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button