چکوال:چکوال میں پتنگ بازی جیسے خونی کھیل پر مکمل پابندی عائد، خلاف ورزی کرنے والوں پر قانونی کاروائی کرنے کے احکامات جاری، تمام تھانوں کے گردو نواح میں ڈراون کیمروں کی مدد سے مانیٹرنگ کی جارہی ہے،وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے پنجاب بھر میں پتنگ بازی جیسے خونی کھیل سے بڑھتے ہوئے حادثات پر سخت نوٹس ۔ڈی پی او چکوال کیپٹن(ر)واحد محمود نے چکوال پولیس کو ضلع بھر میں پتنگ بازی اور پتنگ فروشی کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کے احکامات جاری اور ڈرون کیمرہ جات کے ذریعے مانیٹرنگ کا عمل اپنا یا جا رہا ہے. تمام سرکل افسران اور SHOs کو سخت ہدایات کا مراسلہ جاری کردیا تمام سرکل افسران و ایس ایچ اوز اپنے اپنے علاقوں میں موجود پتنگ فروشوں اور پتنگ بازی کرنے والوں کے خلاف سخت قانونی کاروائی عمل میں لائیں اور روزانہ کی بنیاد پر اپنے تھانوں کے علاقہ جات میں ڈراون کیمروں سے مانیٹرنگ کی جائے گی۔اپنے اپنے علاقوں میں پٹرولنگ کے نظام کو مؤثر بنائیں خصوصاً ویک اینڈ اور چھٹی کے ایام میں سپیشل موٹر سائیکل سکواڈ اور پولیس موبائل ٹیمیں تشکیل دے کر پتنگ بازی جیسے خونی کھیل کھیلنے والوں کے خلاف بھرپور آپریشن کریں۔سرکل افسران و ایس ایچ اوز اپنے علاقے میں موجود سیاسی و سماجی اور مذہبی نمائندوں کے ذریعے کمیٹیاں تشکیل دے کر شہریوں میں پتنگ بازی کے ذریعے ہونے والے نقصانات سے آگاہ کریں، مساجد میں اعلانات کرائیں اور اس کھیل میں شامل عناصر کی حوصلہ شکنی کرائیں اور قانون کے کٹہرے میں لاکھڑا کریں۔تمام چیک پوسٹوں پر ضلع میں داخل ہونے والی گاڑیوں خصوصاً مال بردار گاڑیوں کی سخت چیکنگ کی جائے اور پتنگوں و دھاگوں کی پنجاب میں سمگلنگ کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی کریں۔اگر کسی تھانہ کی حدود میں پتنگ فروشی یا پتنگ بازی کی اطلاع موصول ہوئی یا پتنگ بازی کی وجہ سے کسی حادثہ کی اطلاع ملی تو اس ایس ایچ او کے خلاف سخت محکمانہ کاروائی کی جائے گی۔ ڈی پی او چکوال کیپٹن(ر)واحد محمود نے چکوال کے شہریوں سے بھی التماس کی ہے کہ اپنے بچوں کو پتنگ بازی جیسے خونی کھیل کھیلنے سے سختی سے منع کریں اور ان کو اس کھیل کے نقصانات سے آگاہ کریں۔ڈی پی او چکوال نے خود تھانہ سٹی چکوال میں ڈرون کیمرہ کے ذریعے شہر اور گردونواح کا جائزہ لیا اور نفری کو شہر کی اہم چھتوں پر معمور کیا۔اگر کسی کی چھت پر کوئی پتنگ بازی کرتے پایا گیا تو متعلقہ بلڈنگ و گھر کے مالکان کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور جس کا کم سن بچہ پتنگ بازی میں پکڑا گیا اسکے والدین کے خلاف بھی مقدمہ کا اندراج کیا جائے گا۔ ڈی پی اونے کہا ہے کہ تمام ایس ایچ اوز صاحبان اپنے اپنے علاقوں میں سپیشل سکواڈ تشکیل دے کر اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ڈرون کیمروں کے ذریعے مانیٹرنگ کریں اور پتنگ بازی میں ملوث پائے جانے والے افراد کی فہرستیں تیار کرکے ان کو حراست میں لیکر پابند سلاسل کریں۔پتنگ فروشی اور پتنگ بازی کرنے والے عناصر کی بروقت اطلاع ریسکیو پکار 15 پر دیں تاکہ خونی کھیل کا کاروبار کرنے والوں کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے۔
0 57 2 minutes read