پاکستاندنیا

اروناچل پردیش پر قبضہ غیر قانونی ہے۔ چین کی بھارت کو وارننگ

بیجنگ: چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اروناچل پردیش ہمیشہ سے چین کا حصہ رہا ہے جس پر بھارت نے غیر قانونی قبضہ کر رکھا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے پریس بریفنگ میں کہا کہ بھارت نے 1987 میں ہمارے علاقے زنگنان پر قبضہ کیا اور اس کا نام اروناچل پردیش رکھا۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لن جیان نے مزید کہا کہ زنگنان کا انتظام چین برسوں سے کر رہا ہے۔ اس متنازعہ سرحدی تقسیم کو قبول کرنے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ وہ سرحدی علاقے میں بھارت کے غیر قانونی اقدامات اور اقدامات پر شدید احتجاج کر رہے ہیں۔ یاد رہے کہ اروناچل پردیش کی طرح چین بھی لداخ کو اپنا حصہ سمجھتا ہے اور مودی سرکار کے کالے قانون کے تحت مقبوضہ کشمیر کو جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ چین نے موقف اختیار کیا تھا کہ مودی حکومت نے لداخ کو وفاقی اکائی کے طور پر تسلیم کرکے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے کیونکہ لداخ چین اور بھارت کے درمیان متنازعہ علاقہ ہے۔ اس کے بعد سے لداخ کی سرحد پر چینی اور ہندوستانی فوجیوں کے درمیان کئی جھڑپیں ہو چکی ہیں جس میں دونوں طرف کے کئی فوجی ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button