واشنگٹن: امریکا نے روس کو ممکنہ حملے کی وارننگ دی تھی۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکا کے قومی سلامتی کونسل کی ترجمان ایڈرین واٹسن نے کہا ہے کہ امریکی حکومت کے پاس ماسکو میں دہشت گرد حملے کے منصوبے کی اطلاع تھی، جس میں ممکنہ طور پر بڑے اجتماعات کو نشانہ بنایا جانا تھا اور یہی وجہ ہے کہ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے پبلک ایڈوائزری بھی جاری کی۔
ایڈرین واٹسن نے کہا کہ امریکا نے یہ معلومات روسی حکام کے ساتھ شیئر کی تھی تاہم ایک تقریر میں پوتن نے امریکا کی جانب سے انتباہ کو اشتعال انگیز قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں بلیک میلنگ اور ہمارے معاشرے کو ڈرانے اور غیر مستحکم کرنے کے ارادے سے ہیں۔
واضح رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں روس میں امریکی سفارت خانے نے کہا تھا کہ وہ ان رپورٹس کی نگرانی کر رہا ہے کہ انتہاپسندوں کے ماسکو میں بڑے اجتماعات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ ہے۔ سفارت خانے نے امریکی شہریوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ بڑے اجتماعات سے گریز کریں۔
دوسری جانب روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زخاروا نے کہا ہے کہ امریکی عہدیدار کے دعوی کے مطابق اگر دہشتگردی کا کوئی خدشہ تھا تو اس کے شواہد دیے جائیں۔
0 69 1 minute read