شکر پڑیاں گرانڈ اسلام آباد میں یوم پاکستان کی مناسبت سے ہونے والی پریڈ کی ت قریب میں خطاب کرتے ہوئے صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا پاکستان اپنی خودمختاری پر کبھی سمجھوتہ نہیں کرے گا، پاکستانی قوم اور مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔
صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں یا کسی اور گروپ کی جانب سے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی کسی بھی کوشش کو برداشت نہیں کیا جائے گا، پاکستان عالمی امن اور تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، ہم ایک ذمہ دار ایٹمی طاقت ہیں اور پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں۔
صدر مملکت کا کہنا تھا آج کی یہ ولولہ انگیز پریڈ ایک مضبوط اور مستحکم پاکستان کیلئے ہماریقومی جذبوں اور امنگوں کی عکاس ہے، ہمیں قومی اتفاق رائے کے ساتھ موثر حکمت عملی، دانشمندانہ انتظام، صوبوں اور وفاق کے مابین بہتر روابط کی اشد ضرورت ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری نے یوم پاکستان، 23 مارچ 2024 کے پرمسرت موقع پر قوم کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ آپ سب کیلئے نیک خواہشات کا اظہار اور دلی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تاریخی قرارداد ِپاکستان کی منظوری کی یاد منا رہے ہیں۔ جب 23 مارچ 1940 کو ہماری عزیز قوم اور ایک آزاد وطن کی تعمیر کی بنیاد رکھی گئی۔ آئیے ، آج ہم اپنے گزشتہ سفر پر غور کریں، اپنی کامیابیوں کا جشن منائیں، آئیے ایک خوشحال اور متحد پاکستان کیلئیاپنے عزم کا اعادہ کریں۔ تاریخ کے اوراق پر نظر ڈالیں تو ہمارے آبا اجداد کے وژن اور عزم کی یاد تازہ ہوتی ہے۔
صدر نے کہا کہ 1940 کی قرارداد ِپاکستان ہماری تاریخ میں ایک اہم موڑ کی حیثیت رکھتی ہے۔ قرارداد سے 14 اگست 1947 کو پاکستان کے قیام کا راستہ ہموار ہوا۔ قائدِاعظم محمد علی جناح اور ان کے ساتھیوں نے علامہ ڈاکٹر محمد اقبال کے خواب کو حقیقت میں ڈھالنے کیلئے انتھک محنت کی آزادی سے لے کر اب تک کے سفر میں ہم نے مختلف شعبوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری مسلح افواج، سول انتظامیہ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے غیر متزلزل عزم کے ساتھ، ہماری قوم کی حفاظت، سلامتی اور خودمختاری کو یقینی بنایا ۔ دہشت گردی کے خلاف دو دہائیوں پر محیط جنگ میں ان کا فاتحانہ کردار، قدرتی آفات کے دوران فرض کی پکار پر تیز ردِعمل، اور دنیا بھر میں امن مشنز میں ہمارا کردار عالمی امن اور پرامن بقائے باہمی کیلئے ہمارے غیر متزلزل عزم کا نمایاں اظہار ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ کشمیری بھائیوں کی تحریک ِپاکستان کے دوران اور غیر قانونی بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر کی آزادی کیلئے جاری جدوجہد میں دی جانے والی بے مثال قربانیوں کو بھی تسلیم کرتے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں بدترین جبر اور ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کا سامنا کررہے ہیں۔ ہندوتوا کے ایجنڈے سے متاثرہ آرٹیکل 370 اور 35 اے کی یکطرفہ منسوخی اِس کی ایک مثال ہے۔ اقوام ِمتحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اس تنازع کا حل ہی جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کی ضمانت ہے۔
صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان مظلوم کشمیری عوام کو ان کے حق ِخودارادیت کی فراہمی تک ہر قسم کی اخلاقی اور سفارتی مدد فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ پاکستان کو اسرائیلی ڈیفنس فورسز کی جانب سے معصوم فلسطینیوں کے اندھا دھند قتل ، تعلیمی اداروں اور اسپتالوں پر مسلسل حملوں پر گہری تشویش ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ پاکستان 1967سے قبل کی سرحدوں کے مطابق القدس شریف میں دارالحکومت پر مبنی ایک آزاد، پائیدار اور ملحقہ فلسطینی ریاست کے قیام کیلئے اپنی اصولی مقف پر قائم ہے ۔ آئیے ، آج ہم یوم پاکستان کی روح کے مطابق جمہوریت، انصاف اور مساوات کیلئے اپنے عزم کا اعادہ کریں۔
0 47 3 minutes read