دنیا

اسرائیلی فوج کا نصیرت کیمپ پر حملہ، بچوں اور حاملہ خواتین سمیت 36افراد شہید

اسرائیلی فوج نے غزہ کے مہاجرین کیمپ پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت متعدد فلسطینی شہید ہوگئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ماہ رمضان میں بھی غزہ پر حملے جاری رکھے ہوئے ہیں جہاں ہفتے کے روز اسرائیل فوج نے مہاجرین کے نصیرت کیمپ کو نشانہ بنایا۔
اس کے علاوہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے رفح میں زمینی کارروائی کے منصوبے کی بھی منظوری دے دی ہے جس میں اسرائیلی فوج رفح شہر سے شہریوں کا انخلا کرے گی۔
غزہ کے سرکاری میڈیا آفس نے تصدیق کی کہ نصیرت کیمپ پر اسرائیلی فوج کے حملوں میں 36 فلسطینی شہید ہوگئے، اسرائیلی فوج نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب کیمپ کو نشانہ بنایا جب کہ حملے میں شہید ہونے والوں میں زیادہ تعداد بچوں کی ہے۔
حماس کے سرکاری میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی فوج کے تازہ حملوں میں بڑی تعداد میں عام شہری شہید ہوئے ہیں، اسرائیلی فوج نے نصیرت کیمپ میں ایک گھر پر حملہ کیا جس میں بچوں سمیت 36 افراد شہید ہوئے جب کہ شہدا میں حاملہ خواتین بھی شامل ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوج نے نابلس شہر کے دو دیہاتوں میں چھاپے مارے جس میں دو فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں اسرائیلی فوج نے دعوی کیا ہیکہ اس نے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کی جانے والی کارروائیوں میں حماس کے 24 جنگجو مارے جب کہ نصیرت کیمپ پر حملے میں 15 جنگجو مارے گئے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہیکہ خان یونس شہر کے جنوبی حصے میں حماس کے اسلحہ ڈپو کو فضائی حملے کے ذریعے تباہ کیا گیا ہے جس میں دو حماس جنگجو مارے گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button