پاکستان

آئین کےتحت مخصوص نشستیں ایوان میں موجود جماعتوں کو ملتی ہیں ،عطاءاللہ تارڑ

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاءاللہ تارڑ نے کہا ہے کہ آئین کے تحت مخصوص نشستیں ایوان میں موجود جماعتوں کو ملتی ہیں، جس جماعت نے الیکشن میں حصہ نہ لیا ہو، اسے مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں، تحریک انصاف کا صدر، وزیراعظم سمیت تمام آئینی عہدوں کے انتخاب میں حصہ لینا مثبت قدم ہے،

وفاق اور صوبے کی آپس میں کوآرڈینیشن اچھا اقدام ہے، ہم نے پہلے بھی میثاق معیشت کے لئے ہاتھ آگے بڑھایا تھا، آج بھی میثاق معیشت کے لئے ہاتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔ جمعرات کو یہاں نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ آزاد اراکین کو ایوان میں موجود کسی جماعت میں شامل ہونے کے لئے تین دن دیئے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت مخصوص نشستیں ایوان میں موجود جماعتوں کو ملتی ہیں، جس جماعت نے الیکشن میں حصہ نہ لیا ہو، اسے مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر آزاد امیدواروں نے ایوان میں موجود کسی جماعت کے ساتھ شمولیت اختیار کی ہوتی تو صورتحال مختلف ہوتی۔

انہوں نے کہا کہ کیا سنی اتحاد کونسل نے الیکشن سے قبل مخصوص نشستوں کی کوئی فہرست جاری کی تھی؟، سنی اتحاد کونسل ایوان میں موجود نہیں، الیکشن میں حصہ نہیں لیا۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ تحریک انصاف نے صدر، وزیراعظم سمیت تمام آئینی عہدوں کے انتخاب میں حصہ لیا، تحریک انصاف جمہوری عمل کا حصہ بن رہی ہے یہ ایک مثبت قدم ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات ہوئی، ملاقات کے دوران تمام معاملات خوش اسلوبی سے زیر بحث آئے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا اور وزیراعظم کی ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، علی امین گنڈا پور اور احسن اقبال نے ملاقات کے بعد باہر آ کر جو گفتگو کی وہ جمہوریت کے لئے اچھا ہے۔ وفاق اور صوبے کی آپس میں کوآرڈینیشن اچھا اقدام ہے، ہم نے پہلے بھی میثاق معیشت کے لئے ہاتھ آگے بڑھایا تھا،

آج بھی میثاق معیشت کے لئے ہاتھ آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے میثاق مفاہمت کی بات کی ہے، میثاق مفاہمت کا راستہ اپنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں ریاست مخالف سرگرمی نہیں وہاں مفاہمت سے معاملات حل ہونے چاہئیں، تحریک انصاف نے کئی مرتبہ قانون کی خلاف ورزی کی، پی ٹی آئی نے اپنے دور میں غلط روایات قائم کیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اظہار رائے کا تحفظ ضروری ہے لیکن پاکستان کا مفاد سب سے مقدم ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے لئے ایک ضابطہ اخلاق ہونا چاہئے جس پر ہم تمام فریقین متفق ہوں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button