قارئین روزے کو عربی میں صوم کہتے ہیں۔صوم کے معنی صبح صادق سے لے کر غروب آفتاب تک نیت کے ساتھ خالص اللہ تعالیٰ کے لیے کھانے پینے اور دوسری برائیوں سے بچنا ہے۔رمضان شریف اللہ کا مہینہ ہے یہ رحمتوں اور برکتوں کا مہینہ ہے اور بزرگان دین فرماتے ہیں یہ صبر کا مہینہ ہے اللہ پاک اس مہینہ میںانسان کے رزق میں اضافہ کرتا ہے ۔یہ کتنی بڑی فضیلت ہے کہ کوئی شخص اس پاک مہینہ میں نفل ادا کرے گا تو اللہ پاک اس کو فرضوں کا ثواب عطا فرمائے گا۔اور قرآن پاک فرقان حمید کا نزول بھی اس بابرکت مہینے میںنازل ہوا۔قارئین قرآن پاک میں ارشاد باری تعالیٰ ہے کہ روزہ میرے لیے ہے اور میں اس کا خود اجر دوں گا۔روزہ ایک پوشیدہ عبادت ہے یہ صرف روزے دار اور اللہ پاک کے درمیان معاملہ ہے۔اگر آپ تھوڑا سا مشاہدہ کریں تو دوسری عبادات میں ریاکاری ہو سکتی ہے لیکن روزے میں ریاکاری نہیں ہو سکتی اس لیے اللہ پاک نے ارشاد فرما یا روزہ میرے ہے اس کا میں خود اجر دوں گا۔وہ شخص کتنا بد بخت ہے جو اس پاک مہینہ میں بھی اللہ کی رحمت سے محروم رہے۔آخری جمعہ کے موقع پر جب سرکار دو عالم ۖ خطبہ دے رہے تھے یہ رمضان سریف کے حوالے سے تھا۔حضور سروکائنات احمد مجتبی ٰ ۖ نے ارشاد فرمایا اے لوگوں تم پر ایک ایسا مہینہ آنے والا ہے۔جس کا پہلا عشرہ رحمت اور دوسرا عشرہ مغفرت اور آخری عشرہ جہنم سے آزادی ہے۔حضرت ابو ہریرہ سے روایت ہے کہ سرکار دوعالم ۖ ارشاد فرماتے ہیں جب رمضان آتا ہے آسمان کے دروازے کھول دیے جاتے ہیں۔اور ایک روایت میں ہے کہ رحمت کے دروازے کھول دیے جاتے ہیںاور جہنم کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں اور شیاطین زنجیروں سے جکڑ دیے جاتے ہیںسہل بن سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے حضور پاک ۖ ارشاد فرماتے ہیں جنت کے آٹھ دروازے ہیں۔ان میں سے ایک کا نام ریان ہے۔اس دروازے سے صرف روزے دار ہی داخل ہوں گے۔اور ایک روایت میں ہے جب روزہ دار جنت میں جائے گا تو اللہ پاک سے سوال کرے گایا باری تعالیٰ مجھے جنت میںوہ سکون نہیں آرہا ہے جب میں روزہ کی حالت میںدنیا میں ہوتا تھا ۔حالانکہ جنت میںہر نعمت ہو گی لیکن انسان پھر بھی اللہ پاک سے سوال کرے گا کہ یا اللہ مجھے ایک بار پھر دنیا میں بھیج کر روزے جیسی نعمت سے نوازتو قارئین یہ مومن انسان کی حسرت ہو گی ۔یہ روزے دار کی فضیلت ہے اور اس پاک مہینے کی نسبت سے رمضان شریف کی ہر رات جہنمیوں کو دوزخ سے آزادی مل جاتی ہے۔رمضان شریف میں جو شخص کسی روزہ دار کو افطاری کرائے گا اس کے لیے گناہوں کی مغفرت ہے اور اللہ پاک اسے جنت عطا کرے گا۔تو صحابہ کرام نے عرض کیا یا رسول اللہ ۖ جو شخص یہ اسطاعت نہیں رکھتا ہے تو شہنشاہ دو جہاں ۖ نے ارشاد فرمایا میرے پیارے صحابہ اگر کسی مومن انسان نے ایک پانی کے گھونٹ یا دودھ کے گھونٹ سے کسی کو روزہ افطار کرایا تو پیارے آقا ۖ نے ارشاد فرمایا اللہ پاک اس شخص کو بھی یہی ثواب عطا کرے گا۔رحمت دو عالم ۖ کا فرمان مبارک ہے روزہ دار کو دو خوشیاں ملتی ہیں(١) جب مومن انسان افطاری کرتا ہے (٢)روز محشر کے دن اللہ پاک سے ملاقات کر ے گا۔اور جو مومن آدمی خلوص نیت سے افطاری کے وقت دعا کرے گا اللہ پاک اس مومن آدمی کی دعا رد نہیں کرے گا یہ ہمارا ایمان ہے۔قارئین آخر میں میری ایک مودئبانہ گذارش ہے کہ جب کوئی شخص بھی روزے کی حالت میںہووہ غیبت ،لڑائی جھگڑے اور گالی گلوچ اور برے عمل سے گریز کرے کیونکہ ان سے روزہ ضائع ہوجاتا ہے اگر کوئی آدمی آپ سے الجھنے کی کوشش کرتا ہے آپ اس شخص کو بتائیں بھائی میرا روزہ ہے اور آپ صبر کریں قارئین میری یہ صدا دعا ہے کہ اللہ پاک تمام مسلمان بھائیوں کوماہ رمضان کے تقدس کے پامال رکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اللہ پاک ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔۔۔۔۔۔۔
0 35 3 minutes read