
پشاور: وزیر اعظم شہباز شریف شدید بارشوں اور برفباری سے ہونے والی تباہی کا جائزہ لینے خیبرپختونخوا پہنچ گئے، جہاں انہوں نے جاں بحق افراد کے ورثا کو 20 لاکھ اور زخمی کو5لاکھ روپے دینے کی ہدایت کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کا گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی نے گورنر ہاؤس پشاور میں استقبال کیا۔ ملاقاتمیں سینیٹر اسحاق ڈار، خواجہ آصف، عطا تارڑ، امیر مقام، مرتضی جاوید عباسی اور چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک نے بھی شرکت کی۔
ملاقات میں وزیراعظم کو حالیہ طوفانی بارشوں اور برف باری کے نتیجے میں ہونے والے نقصانات اور جاری امدادی اور بحالی کے اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔بعد ازاں وزیراعظم نے خیبرپختونخوا میں حالیہ طوفانی بارشوں اور برف باری سے ہونے والے نقصانات اور جاری ریسکیواور بحالی کے اقدامات سے متعلق اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس میں گورنر خیبرپختونخوا حاجی غلام علی، اسحاق ڈار، خواجہ آصف، عطا اللہ تارڑ، امیر مقام، مرتضی جاوید عباسی، چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور متعلقہ سینئر صوبائی حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں وزیراعظم کو صوبائی انتظامیہ، پی ڈی ایم اے، این ڈی ایم اے اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں حالیہ شدید بارشوں اور برف باری کے نتیجے میں 40 افراد جاں بحق جب کہ 27 بچوں سمیت 62 افراد زخمی ہوئے، 635 مکانات مکمل اور جزوی طور پر تباہ ہوئے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر طوفانی بارشوں میں جاں بحق ہونے والوں کے ورثا کو 20 لاکھ، زخمیہونے والوں کو 5 لاکھ، مکمل طور پر تباہ ہونے والے مکانات کے مکینوں کو 7 لاکھ اور جبکہ جزوی طور پر متاثرہ گھروں کے مکینوں کو 3.5 لاکھ روپے دیے جائیں گے۔
وزیراعظم کو بتایا گیا کہ خیبرپختونخوا میں تمام اہم شاہراہوں کو جزوی طور پر بحال کر دیا گیا ہے جب کہ ان شاہراہوں پر کام جاری ہے جہاں برف باری اور لینڈ سلائیڈنگ کا سلسلہ تاحال جاری ہے۔اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ آئندہ دو روز میں متوقع برفباری کے حوالے سے ضلعی و صوبائی انتظامیہ اور این ڈی ایم اے کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ تمام ادارے طوفان اور برف باری کے متاثرین کی بحالی اور بحالی میں حصہ لیں، متاثرین کی مدد اور بحالی میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے۔ انتظامیہ کے ساتھ مل کر متاثرین کی بازیابی اور بحالی کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کریں۔