کابل: طالبان کی عدالت میں قتل کے دو مجرموں کو دی گئی سزائے موت پر ہزاروں شہریوں کی موجودگی میں قاتلوں کو سرعام گولیاں مار کر عمل میں لایا گیا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق قتل کے مجرم سید جمال اور گل خان کو افغانستان کے صوبے غزنی کے معروف اسٹیڈیم میں پھانسی دی گئی۔ایک مجرم کو 8 اور دوسرے کو 7 گولیاں لگیں اور دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔ اس سے قبل مجرموں کے اہل خانہ نے مقتولین کے ورثا سے معافی کی اپیل کی تھی تاہم اسے مسترد کر دیا گیا تھا۔
ان دونوں مجرموں پر چاقو سے حملہ کرکے دو شہریوں کو الگ الگ واقعات میں ہلاک کر دیا گیا۔ طالبان حکومت نے نہ صرف ملزمان کو گرفتار کیا بلکہ قتل کا اسلحہ بھی برآمد کیا اور عدالت کے سامنے ٹھوس شواہد بھی رکھے۔
طالبان حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ تین نچلی عدالتوں اور طالبان کے سپریم لیڈر ہیبت اللہ اخوندزادہ نے ان کے مبینہ جرائم کا بدلہ میں انھیں پھانسی کا حکم دیا تھا۔
یاد رہے کہ افغانستان سے امریکی اور نیٹو افواج کے انخلا اور طالبان کی حکومت کے قیام کے بعد سرعام پھانسی کا یہ تیسرا اور چوتھا واقعہ ہے۔
0 42 1 minute read