تل ابیب: اسرائیلی میڈیا نے دعوی کیا ہے کہ حماس اور اسرائیل کے درمیان امریکی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات نے غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے پر پیشرفت کی امیدیں دوبارہ جاگ اٹھی ہے۔
اسرائیلی اخبار نے باخبر ذرائع کے حوالے سے انکشاف کیا ہے کہ امریکی ادارے سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم برنز کے حماس اور اسرائیل کی قیادت کے ساتھ رابطوں میں پیش رفت ہوئی ہے۔
سی آئی اے ڈائریکٹر کے ان رابطوں میں امریکی صدر جو بائیڈن کے مشرق وسطی کے امور کے مشیر بریٹ میک گرک نے بھی اہم کردار ادا کیا ہے۔
واضح رہے کہ اسماعیل ہنیہ کی قیادت میں حماس کا ایک وفد اس وقت مصر کے دورے پر ہے اور وہاں اعلی انٹیلی جنس حکام سے بات چیت کی ہے۔
میک گرک قیدیوں کی فائل اور جنوبی غزہ کی پٹی کے شہر رفح پر متوقع اسرائیلی حملے پر بات چیت کے لیے آج مصر کا دورہ بھی کریں گے۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے کے لیے امریکا، قطر، اردن اور مصر بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں لیکن یہ مذاکرات بار بار تعطل کا شکار ہیں۔
تب سے یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ جنگ کسی حتمی نتیجے پر پہنچنے سے پہلے شاید جنگ بندی ممکن نہ ہو لیکن امریکی سی آئی اے نے ایک بار پھر امید پیدا کر دی ہے۔
دریں اثنا اسرائیل نے اپنے تمام مغویوں کی فوری رہائی کے لیے رفح میں جہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں، ایک بڑے فوجی آپریشن کی دھمکی دی ہے۔
حماس کے پاس اس وقت 132 اسرائیلی یرغمال ہیں، جن میں سے 29 کے بارے میں خیال ہے کہ وہ کارروائی میں مارے گئے ہیں۔
0 42 1 minute read