چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)نے گزشتہ دس سال میں مختلف شبعوں میں ترقی کے بے مثال ثمرات حاصل کئے ہیں، اب سی پیک ترقی، عوامی معیار زندگی کی بہتری، جدت، ماحول دوست اور ترقی کے وسیع دور میں داخل ہو رہا ہے۔ جمعہ کو “سی پیک کے تحت ماحول دوست ترقی” کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد ہوا۔
سیمینار میں چین میں پاکستان کے سابق سفیر مسعود خالد، چین میں پاکستان کے سابق سائنس اور ٹیکنالوجی کونسلر ضمیر اعوان، پاک چائنا انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید، چائنامیڈیا گروپ اسلام آباد سٹیشن کی سربراہ ڈو جیاننگ، پاکستان تھنک ٹینک سسٹین ایبلٹی ڈویلپمنٹ ریسرچ سینٹر کے ڈپٹی ڈائریکٹر ساجد جاوید، پاکستان بحریہ یونیورسٹی کے پاک چائنہ سٹڈی سینٹر کے ڈائریکٹر ائیر کموڈور (ر) عمران الحق سمیت مختلف شعبوں کے ماہرین اور میڈیا نمائندگان کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔سیمینار میں دنیا بھر سے متعدد ماہرین آن لائن بھی شریک ہوئے اور اس ضمن میں سی پیک کے تحت ہونے والی ماحول دوست ترقی کے منصوبوں کو سراہا گیا۔
شرکاء کا کہنا تھا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت گرین ڈویلپمنٹ کے لاتعداد امکانات اور صلاحیتں موجود ہیں جبکہ پاکستان کے پانی سے بجلی بنانے کے وسیع وسائل قابل تجدید توانائی کے فروغ کی ضمانت فراہم کر سکتے ہیں تاہم عوام میں ماحول دوست توانائی اور گرین ڈویلپمنٹ کے بارے میں آگاہی کا فقدان ہے۔
اس حوالے سے آگاہی میں میڈیا انتہائی اہم کردار ادا کر سکتا تاکہ عوام کو گرین ڈویلپمنٹ (ماحول دوست) کے بارے میں نہ صرف جان سکیں بلکہ سی پیک کے تحت اپنے ارد گرد جاری منصوبوں کی اہمیت کو بھی سمجھ سکین اور اپنی زندگیوں میں بھی ماحول دوست رہن سہن کو اپنا سکیں۔