انتخابات کے نتائج نے ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام کے حصول کے حوالے سے خدشات کو جنم دیا ہے۔
پالیسی ساز یہ بھی سوچ رہے ہیں کہ آیا نئی حکومت چھ ماہ میں نگران حکومت کے ذریعہ حاصل کردہ معاشی استحکام کو برقرار رکھ سکتی ہے۔
تقسیم شدہ مینڈیٹ آئندہ چند مہینوں میں معاشی استحکام کو روک سکتا ہے ، لیکن ماہرین کا خیال ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) سیاسی طور پر غیر مقبول معاشی پالیسیوں کو نافذ کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ بہت سے ماہرین کا اندازہ ہے کہ اگلی حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نیا معاہدہ کرے گی۔ اس کے لیے کم از کم تین سال تک معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے سخت اقتصادی فیصلوں کی ضرورت ہوگی۔