اقوام متحدہ۔8فروری (اے پی پی):اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ جنوبی سوڈان میں اقوام متحدہ کے مشن (یو این ایم آئی ایس ایس ) میں خدمات انجام دینے والے پاکستانی انجینئرز کی جانب سے یونیٹی ریاست کے دارالحکومت بنٹیو میں 4سال قبل سیلاب کو روکنے کے لئے تعمیر کی گئیں سینکڑوں کلومیٹر کی دیوار وں ( ڈائیکس )نے تین لاکھ شہریوں کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے محفوظ کر دیا ۔ سیلابوں کو روکنے والی یہ دیواریں 2020 میں اس وقت تعمیر کی گئیں جب دریائے نیل میں پانی کی سطح انتہائی بلند ہونے کے بعد سیلابی پانی ریاست سے ٹکرا گیا تھا اور پھر اس کی سطح میں کبھی کمی نہیں آئی ۔بنٹیو میں پاکستانی انجینئرنگ یونٹ کے فلڈ آفیسر کیپٹن تیمور احمد نے کہا ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ہم لوگوں کو گولیوں سے نہ بچا سکیں لیکن ہم انہیں سیلاب سے بچا رہے ہیں۔ مشن کی پریس ریلیز کے مطابق کیپٹن تیمور کے الفاظ اقوام متحدہ کے امن مشن کی ابھرتی ہوئی نوعیت کی نشاندہی کرتے ہیں جہاں ماحولیاتی تباہی مسلح تصادم کے طور پر ایک بڑا خطرہ ہے۔ مسلسل بارشوں اور اس کے نتیجے میں آنے والے سیلاب نے دیہا توں کو صفحہ ہستی سے مٹا دیا ہے اور اہم بنیادی ڈھانچہ ڈوب گیا جس کے باعث لاکھوں افراد بینٹیو میں مقامی بے گھر افراد ( آئی ڈی پیز ) کیمپ میں پناہ گاہ تلاش کرنے پر مجبور ہو گئے لیکن ڈائیک سسٹم کے ذریعے ان کی حفاظت کی گئی تھی۔ تاہم،پریس ریلیز میں کہا گیا کہ مٹی کے ان حفاظتی ڈھانچوں کو مسلسل نگرانی اور دیکھ بھال کی ضرورت ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ پاکستانی امن دستوں نے 3 سال سے زائد عرصے سے ان کو محفوظ رکھنے کے لیے انتھک محنت کی ہے اور یہ کام آئی ڈی پیز کیمپ کے رہائشیوں،یو این ایم آئی ایس ایس بنٹیو کے فیلڈ آفس کے ساتھ ساتھ اہم انسانی امداد کی فراہمی کے لیے بہت اہم ہو گیا ہے۔ اس بات کی نشاندہی کی گئی کہ ڈائکس کی پائیداری نے متعدد چیلنجز کا مقابلہ کیا ہے جو پاکستانی انجینئرنگ یونٹ کی موافقت اور عزم کی عکاسی کرتی ہے۔ کیپٹن تیمور احمد نے کہا کہ وہ ماحولیاتی تبدیلیوں،خوراک کے بحرانوں، تنازعات کے درمیان کام کرنے کے چیلنجز کے باوجودپرعزم ہیں۔ پاکستانی آپریشنز آفیسر میجر سعد سلطان نےجنوبی ڈائک کے ایک معائنہ کے دوران کہا کہ ہم روزانہ 80 کلومیٹر سے زیادہ ڈائکس کی نگرانی کرتے ہیں۔ ہم نے 3 سالوں کے دوران ہر شخص کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے اہم معلومات حاصل کی ہیں ۔
0 41 2 minutes read