دنیا

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تعطل کا شکار ہے، انتونیو گوتریش

اقوام متحدہ:اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوتریش نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل تعطل کا شکار ہے، سپر پاورز کے درمیان تعلقات کو منظم کرنے کا طریقہ کار کام نہیں کر رہا ہے۔تاس کے مطابق 2024 میں تنظیم کی ترجیحات کا خاکہ پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 78ویں اجلاس میں انہوں نے کہاکہاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل جغرافیائی سیاسی اختلافات کے باعث تعطل کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ یہ پہلی بار نہیں ہے کہ کونسل کو تقسیم کیا گیا ہے لیکن یہ بدترین ہے۔ انہوں نے کہاکہ دنیا افراتفری کے دور میں داخل ہو چکی ہے اور سپر پاورز کے درمیان تعلقات کو منظم کرنے کا طریقہ کار بھی موثر نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہاقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو فیصلے لینے اور ان پر عمل درآمد کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ بالکل ناقابل قبول ہے کہ افریقی براعظم اب بھی مستقل نشست کا انتظار کر رہا ہے۔ واضح رہے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل 15 ممالک پر مشتمل ہے، جن میں سے پانچ (روس، برطانیہ، چین، امریکہ اور فرانس) مستقل رکن ہیں اور باقی دس دو سال کی مدت کے لیے منتخب کیے جاتے ہیں۔ اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کے بیشتر رکن ممالک نے سلامتی کونسل میں اصلاحات کی ضرورت کو تسلیم کیا تھا۔ روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایشیا، افریقہ اور لاطینی امریکہ کے ممالک کے نمائندوں کے ذریعے توسیع کی جانی چاہیے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button