جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ پاکستان کو تباہ کرنے والے مکافات عمل کا شکار ہیں، انہیں اپنا خود احتساب کرنا ہوگا ۔
ٹانک میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جمعیت سیاسی مخالفین کے ساتھ تعصب نہیں کرتی، پی ٹی آئی کے بانی جیل میں ہیں، میں ان کا مقابلہ کروں’ مزہ نہیں آئے گا، وہ آزاد ہوتے تو بات کرتے۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پاکستان کی عمارت کو تباہ کیا گیا ، اب کہتے ہیں اسے ٹھیک نہیں کرسکتے، کیسے ٹھیک کریں گے؟ عمارت گرے گی تو دوبارہ بنے گی۔
دوسری جانب جے یو آئی ف کے صوبائی جنرل سیکرٹری نصیر احمد احرار نے کہا ہے کہ ہمارے امیدواروں کو حبس بے جامیں رکھ کر الیکشن سے باہر رکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے، جھنڈے اور بینرز پھاڑے جا رہے ہیں، الیکشن کمیشن اور ادارے تحفظ فراہم کریں
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ انہوں نے کبھی غیر اخلاقی اور گالی گلوچ کی سیاست نہیں کی، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کوئی سیاسی جماعت نہیں، یہ فتنہ ہے’ وہ ہرصورت میں اسے روکیں گے.
خیبرپختونخوا کے ضلع ٹانک میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی(ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ایک بار پھر قوم پر ذمہ داری آن پڑی ہے، ہم الیکشن میں آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں، سیاسی جماعتوں کا اپنا نظریہ ہے، الیکشن میں ہم آپ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ آپ لوگوں نے 8 فروری کو حق و سچ کا ساتھ دینا ہے۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ووٹ قوم کے مستقبل کا تعین کرتا ہے، ووٹ قوم کی امانت ہے، ہم ووٹ کے جہاد سے ملک میں شرعی نظام لانا چاہتے ہیں، ایک صحیح راستہ ہے اور ایک غلط راستہ، ہم فیصلہ کرنا ہے. ہمیں کس طرف جانا چاہیے؟
انہوں نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام دینی و دنیاوی خدمت پر یقین رکھتی ہے، سیاسی جماعتوں کو حق حاصل ہے کہ وہ قوم کے سامنے اپنا نقطہ نظر رکھیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ فلاحی ریاست میں انسانی حقوق کا تحفظ کیا جاتا ہے، فلاحی ریاست مضبوط معیشت اور امن کے بغیر ممکن نہیں، کیا پاکستان میں امن اور روزگار ہے؟