انتخابات

حیدرآباد میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں

حیدرآباد:حیدرآباد میں سیاسی سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئیں ۔ سیاسی پارٹیوں کی جانب سے دن رات جلسے منعقد کیے جار ہے ہیں۔ ضلع میں 1،225،147 ووٹرز 3 قومی اور 6 صوبائی اسمبلی نشستوں پر امیدواران کی قسمت کا فیصلہ کریں گی ۔اعدادوشمار کے مطابق حیدرآباد ضلع کے ان علاقوں میں 3219 بوتھوں پر مشتمل 883 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جا رہے ہیں جن میں سے 1700 مرد اور 1519 خواتین ووٹرز کے لیے ہوں گے۔ حیدرآباد اور قاسم آباد کے تعلقہ سے تعلق رکھنے والے حلقہ این ای 218 میں 178,678 مرد اور 160,989 خواتین ووٹرز سمیت 339,667 ووٹرز کے لیے ای سی پی کی جانب سے 861 پولنگ بوتھوں پر مشتمل 240 پولنگ سٹیشنز قائم کی جائیں گیں۔ اسی طرح لطیف آباد تعلقہ کے این اے 219 پر 229,980 مرد اور 194,468 خواتین سمیت کل 424,448 ووٹرز کے لیے 1,104 پولنگ بوتھ پر مشتمل296 پولنگ سٹیشنز قائم کی جا رہے ہیں ۔ این اے 220 جو کہ سٹی تعلقہ اور پرانے حیدرآباد پر مشتمل ہے ، اس میں 254,055 مرد اور 206,977 خواتین ووٹرز سمیت کل 461,032 ووٹرز کے لیے 1,254 پولنگ بوتھس پر مشتمل 347 پولنگ اسٹیشن قائم کیے جائیں گے ۔ اسی طرح پی ایس 60 قاسم آباد پر 73,009 مرد اور 66,898 خواتین ووٹرز سمیت139,907 ووٹرز کیلئے 374 پولنگ بوتھ پر مشتمل 105 پولنگ سٹیشنز قائم کی جارھی ھیں۔ پی ایس 61 پر 105,669 مرد اور 94,091 خواتین ووٹرز سمیت 199,760 ووٹرز کے لیے 487 پولنگ بوتھس پر مشتمل 135 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے ۔ لطیف آباد تعلقہ میں قائم سندھ اسمبلی کے حلقوں پی ایس 62 اور پی ایس 63 میں ترتیبوار 178,972 اور 239,677 افراد اپنے قانون سازوں کا انتخاب کریں گے۔ حلقے پی ایس 62 میں 485 پولنگ بوتھس پر مشتمل 133 پولنگ سٹیشنز ہوں گے، اور پی ایس 63 میں 604 پولنگ بوتھس پر مشتمل 159 پولنگ سٹیشنز ہوں گے۔ سٹی تعلقہ کی صوبائی نشستوں پی ایس 64 اور پی ایس 65 کے لیے ترتیبوار 267,110 اور 199,721 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔ جس پہ پی ایس 64 پر 750 پولنگ بوتھ کیساتھ 213 پولنگ اسٹیشنز قائم کی جائیں گے جبکہ پی ایس 65 پہ 519 پولنگ بوتھ کیساتھ 138 پولنگ اسٹیشنز قائم کی جائیں گے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button