کھیل

ورلڈ کپ سے قبل ٹیم کمبی نیشن میں تبدیلی کی ضرورت نہیں، شاہد آفریدی

کراچی: سابق ٹیسٹ کپتان شاہد خان آفریدی نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ کے لیے بھرپور تیاریاں کی جائیں، بھارت کے خلاف میچ کو مقابلہ سمجھنا درست نہیں اور ٹیم کمبی نیشن میں کوئی تبدیلی نہیں کی جانی چاہیے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپنے دور کے عظیم آل رانڈر شاہد خان آفریدی کا کہنا تھا کہ ورلڈ کپ میں بہت اچھی اور مضبوط ٹیمیں ہیں، بھارت کے ساتھ مقابلے کو عالمی سمجھنا درست نہیں، اب وہاں عالمی ایونٹ کے لیے پاکستانی ٹیم میں ایک تبدیلی کیلئے بھی وقت نہیں ہے اس لیے ٹیم کمبی نیشن میں کسی قسم کی تبدیلی کی ضرورت نہیں البتہ تیاریوں کے لیے کیمپ ضرور لگائے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ بہت سے کھلاڑیوں کا امتحان ہے تاہم ذمہ داری سینئر کھلاڑیوں پر عائد ہوگی، پاکستانی ٹیم کا صرف ایک کپتان بنایا جائے تاکہ اس معاملے پر لڑائی ختم ہو، ہر ایک فارمیٹ کے لیے الگ لیڈر نہیں ہونا چاہیے۔نائب کپتان کا تصور درست نہیں، کسی سینئر کھلاڑی کو میدان میں کپتان کا معاون بنایا جا سکتا ہے، اس کے ساتھ کپتان کی مدت بھی طے ہونی چاہیے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم میں خراب فیلڈنگ پرانا مسئلہ ہے، فیلڈنگ کے علاوہ بولنگ اور بیٹنگ پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کو آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز اور نیوزی لینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز جیتنی چاہیے تھی۔ مقابلوں میں پاکستان کرکٹ ٹیم ایک یونٹ کی طرح نظر نہیں آئی، کھلاڑیوں کو پرکھنے کے لیے تجربات کیے گئے۔
سابق کپتان کا کہنا تھا کہ مواقع سے فائدہ اٹھانا کھلاڑیوں کی ذمہ داری ہے، اعظم خان اورصائم ایوب سمیت دیگر نئے کھلاڑیوں میں بہت ٹیلنٹ ہے، وہ قومی ٹیم کا مستقبل ہیں، سینٹرل کنٹریکٹ پر موجود نوجوان کھلاڑیوں کو وقت ملنا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی ٹیم میں نمبر تین کا مطلب اوپنر ہے، فخر اور صائم جیسے کھلاڑیوں کو اوپن کرنا چاہیے، اللہ کرے صائم کی فارم واپس آئے، ان میں بہت ٹیلنٹ ہے۔
شاہد آفریدی نے کہا کہ سابق ٹیسٹ کپتان حفیظ نے بہت کرکٹ کھیلی ہے، انہیں بطور ڈائریکٹر کرکٹ وقت دینا چاہیے۔سابق ٹیسٹ کپتان شاہ آفریدی کا کہنا تھا کہ سابق چیئرمین پی سی بی کا پلان بھی الیکشن کرانے کا تھا لیکن انہوں نے دوسرا راستہ اختیار کیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button