عام انتخابات کے قریب آتے ہی کراچی میں سیاسی درجہ حرارت بڑھنے لگا ہے۔پر تشدد رویہ تک دیکھنے میں آ رہا ہے۔
ایم کیو ایم-پی نے دعوی کیا ہے کہ کراچی کے ناظم آباد علاقے میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور ممتاز قومی موومنٹ-پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کے کارکنوں کے درمیان جھڑپوں میں کم از کم ایک شخص ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔
پاکستان کے معاشی حب اور منی پاکستان کہلانے والے شہر کراچی میں اس وقت سیاسی فضا خاصی کشیدہ ہے۔گزشتہ روز تحریک انصاف کی ریلی پر پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔ پولیس کی جانب سے شیلنگ کے نتیجے میں علاقہ میدان جنگ کا منظر پیش کرنے لگا۔ پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج پر ریلی کے شرکاء نے مشتعل ہوکر پولیس پر پتھراؤ کر دیا۔ مظاہرین کے پتھراؤ سے ایس ایچ اوبوٹ بیسن سمیت متعدد پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ دوسری طرف پولیس نے 20 سے زائد مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔ دوسری جانب گزشتہ شب ضلع وسطی میں متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور پاکستان پیپلزپارٹی کے کارکنان میں مسلح تصادم ہوا۔ تصادم میں فائرنگ سے ایم کیوایم پاکستان کا ایک کارکن 40 سالہ فرازاحمد قریشی ہلاک جبکہ پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والا 22 محمد طلحہ زخمی ہوا۔ اس دوران دوگاڑیوں کو بھی نذرآتش کیا گیا۔
ایس ایچ او گلبہار کے مطابق علاقے میں قائم ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر کے سامنے سے پیپلزپارٹی کی ریلی گزرنے کے دوران دونوں جانب سے نعرے بازی کا سلسلہ جاری تھا کہ اس دوران اشتعال انگیزی کے باعث معاملہ لڑائی جھگڑے میں تبدیل ہوگیا۔ پولیس سرجن سمعیہ سید کے مطابق فراز احمد قریشی کو مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا۔ بتایا گیا ہے کہ مقتول کے سرمیں گولی لگنے سے موقع پر ہی موت ہوگئی تھی جبکہ زخمی محمد طلحہ کے بائیں بازوپرگولی لگی تھی۔