پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے پاکستان خطرے میں ہے۔
اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عوامی معاشیمعاہدہ میں نے ماہرین کے ساتھ مل کر تیار کیا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان واقعی مہنگائی، بے روزگاری اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے خطرے میں ہے۔ پاکستانیوں کو مسئلہ سمجھانا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب کے بعد ہمیں مسئلے کی سنگینی کا احساس ہوا جو گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والے جانتے ہوں گے کہ کرہ ارض پر کہیں بھی برف کا سب سے بڑا ذخیرہ پاکستان کے ہمالیہ کے علاقے میں ہے، جب یہ برف پگھلتی ہے تو اس سے لوگوں کو نقصان پہنچے گا ‘ ہمیں پوری دنیا کے ساتھ مل کر موسمیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ہوگا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم نے یہ سوچا اور سمجھا ہے کہ روایتی طریقے کار ہیں اس ملک میں اشرافیہ کو نوازنے کے وہ ناکام ہوگئے ہیں، اب ہمیں براہ راست غریبوں کی مدد کرنی ہے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ اشرافیہ کی سبسڈی ختم کریں گے، پسماندہ طبقات کو ریلیف دینے کے لیے رقم فراہم کریں گے، حکومت ملی تو 17 وفاقی وزارتیں بھی ختم کر دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم جن مشکل معاشی حالات سے گزر رہے ہیں وہ سب کے سامنے ہیں، ہمیں ترقیاتی کاموں پر پیسہ خرچ کرنا پڑے گا، ہم پاکستان کے ترقیاتی انفراسٹرکچر کی تعمیر نو کا ارادہ رکھتے ہیں اور موسمیاتی تبدیلی کے خطرے کو سامنے رکھتے ہوئے آئیے اپنے تمام ترقیاتی کام اس طرح کریں کہ ہم موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کر سکیں۔
انہوں نے کہا کہ میں نے حکومت میں 18 ماہ گزارے ہیں، میں اسلام آباد کی بیوروکریسی کی ذہنیت کو جانتا ہوں کہ وہ نہ تو خود کچھ کرنا چاہتی ہیں اور نہ ہی کسی کو کچھ کرنے دیتی ہیں اور کچھ ایسی طاقتور لابیز ہیں جو معاشرے اور حکومت کو متاثر کرتی ہیں۔ کوئی بھی حکومت جو یہ فیصلہ کرے کہ ہم ان کی وزارتیں ختم کر دیں گے تو اس کا شدید ردعمل ہو گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ یہ میری نئی سوچ ہے میں اسی کو بتانا چاہتاہوں یہ میرا کیس ہے آپ کے سامنے کہ مسائل بہت ہیں لیکن بڑے مسئلوں کے لئے سادہ حل نکالے جاسکتے ہیں
0 40 2 minutes read