
مسلم لیگ (ن) کے قائد و سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اقتدار میں آ کر تعلیم، صحت اور معیشت سمیت تمام شعبوں میں عوام کی خدمت کریگی، انتقام کی نہیں ترقی کی سیاست پر توجہ مرکوز ہے ،ماضی کی زیادتیوں کو بھلا کر مستقبل کی منصوبہ بندی کی تیاری کیلئے وطن واپس آ یا ہوں، پارٹی کے منشور کو تیار کرنے والی پوری ٹیم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، ملک میں مہنگائی کا سیلاب پی ٹی آ ئی کے دور میں آ یا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں ماڈل ٹائون میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے منشور کی ڈیجیٹل لانچنگ کی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرمسلم لیگ (ن) کے صدر محمد شہباز شریف ،چیف آرگنائزر مریم نواز ، سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار،احسن اقبال، سر دارایاز صادق،مریم اورنگزیب،پرویزرشید،خواجہ سعد رفیق اورخواجہ آ صف سمیت دیگر پارٹی کارکنان موجود تھے۔ محمد نواز شریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے انتخابی منشور کو تیار کرنے میں جن لوگوں نے حصہ ڈالا ان کو مبارک باد پیش کرتا ہوں، اللہ نے موقع دیا تو انشاء اللہ مذکورہ منشور پر عمل کریں گے، پارٹی عام انتخابات کی بھر پور تیاری کر ر ہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی چند سیا سی جماعتیں ایسی ہیں جن کے پاس کوئی منشور نہیں، ان کا منشور صرف لانگ مارچ اور دھرنے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی ساری توجہ ملکی ترقی پر ہے ، ہم انتقام کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ،ماضی کی زیادتیوں جو ہم پر کی گئیںانکو فراموش کر کے مستقبل کی منصوبندی کی تیاری کیلئے واپس آ یا ہوں،ملکی عوام کی خدمت پر کئی بار جیل کا سامنا کرنا پڑا،پاکستان کو خوشحالی کی جانب گامزن کرنے کیلئے اگر ہمیں دوبارہ سختیاں برداشت کرنا پڑیں تو ہم اس کیلئے تیار ہوں گے۔نواز شریف نے کہا کہ ملک کو تمام مسائل سے باہر نکالنا چاہتے ہیں،پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معیشت کا ہے جس کے استحکام کیلئے حکومت میں آ کر اپنی ٹیم کے ہمراہ سر توڑ کوشش کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 2008 سے 2013 تک پیپلزپارٹی کی حکومت تھی،پی پی کے ساتھ ہم نے بہت سے معاملات پر معاہدے کئے تھے جن پر انہوں نے عمل نہیں،میثاق جمہوریت کی بہت زیادہ خلاف ورزیاں کی گئیں،جس کے بعد ہمیں لانگ مارچ کرنا پڑا،لانگ مارچ گوجرانوالہ پہنچا تو ججوں کو بحال کردیا گیا تھا،جب ججوں کی بحالی کی خبر ملی تو ہم نے کہاکہ ہمار امقصد پورا ہوگیا ہے ہم واپس جارہے ہیں لیکن مجھے اس وقت کچھ لوگوںنے کہا کہ لانگ مارچ کو اسلام آباد لے کر جائیں کیا آپ نے شہباز شریف کی حکومت بحال نہیں کرانی ، جس میں نے انہیں واضح کہا میرا ہرگز یہ مقصد نہیں تھا وہ اپنا الگ ایشو ہے اس کے لئے ہم جدوجہد کریں گے اس کے لئے ہم اسلام آباد نہیں جائیں گے اور ہم نے اپنے اصول پرعمل کیا ۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ اصولوں پر سیاست کی اور اچھی روایات ڈالی، جب میں بانی پی ٹی آئی سے سے ملاقات کیلئے بنی گالا گیا میں سمجھا کہ وہ ملکی معاملات پر کوئی بات کریں گے لیکن انہوں نے ملک کی بجائے سڑک کا مطالبہ کیا جو ہم نے پورا کردیا۔انہوں نے کہا کہ 2018میں پنجاب میں مسلم لیگ ن کی اکثریت تھی لیکن اسے حکومت نہیں بنانے دی گئی ہم نے ملک میں سیاسی استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے یہ قربانی دیدی۔نواز شریف نے کہا کہ ہم نے1990سے عوام کی خدمت کرنے کا بیڑا اٹھایا ہے اگر ہماری حکومتوں کو بغیر رکاوٹوں کے کام کرنے دیا جاتا تو آج پاکستان ترقی یافتہ ممالک کی صف میں شامل ہوتا،مہنگائی نہ ہوتی اور اشیائے خورد نوش سستی ہوتیں،کسان خوشحال ہوتااور غریب کو چولہا جلتا رہتا۔انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں میرے چہرے پر مسکراہٹ نہیں ہے میں ان سے کہتا ہوں کہ یہ مسکراہٹ پاکستان کے مسائل میں گھرنے کی وجہ سے نہیں ہیں،2017میں میرے چہرے پر مسکراہٹ اس وجہ سے تھی کیونکہ اسوقت ہم نے ملک کو اندھیروں سے نکالا تھا،دہشتگردی کا خاتمہ کیا تھا،نچلے طبقے کا شہری خوشحال تھا۔نواز شریف نے کہا کہ میں شہباز شریف اور ان کی ٹیم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ جنہوں نے اپنی 16ماہ کی حکومت میں ملک کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایاآئی ایم ایف کا پروگرام بحال کیا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی کا سیلاب پی ٹی آئی کے دور میں آیا جس کی وجہ سے غریب کی کمر ٹوٹ گئی اور آج کسان پریشان ہے ہمارے دور میں یوریا کھاد کی بوری5سو روپے کی تھی جبکہ آج 15ہزار روپے کی ہے ہم نے ہمیشہ غریب ،مزدور اور نچلے طبقے کی خوشحالی کے بارے میں سوچا ہے،ہم نے 2017میں ڈالر کی قیمت کو مستحکم رکھا ملک میں موٹرویز بنائیں اور سڑکوں کے جال بچھائے،20،20گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا ملک کو اندھیروں سے نکال کر روشنیوں میں بدلا،ہمیں بتایا جائے کہ بانی پی ٹی آئی نے اپنے چارسالہ دور میں کون سا منصوبہ لگایاہے اس نے صرف ایک ہی کام کیا ہے کہ اپنے سیاسی مخالفین پر جھوٹے مقدمات بنائے اور انہیں جیلوں میں ڈالا جس سے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا ہوا۔انہوں نے کہا کہ اگر ہمیں اللہ نے موقع دیا تو ہم اپنے منشور پر عمل درآمد کریں گے اورصحت،تعلیم ،روزگار،ملکی معیشت سمیت تمام شعبوں میں عوام کی خدمت کریں گے ۔ اگر ہم اپوزیشن میں بیٹھتے ہیں تو وہ کام نہیں کریں جو کر داربانی پی ٹی آ ئی نے ادا کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ اللہ موقع دے گا تو نوجوانوںکی خدمت کریںگے ،خواتین بچیوںکی خدمت کریں گے ،تعلیم اور صحت میں خدمت کریںگے ۔ منشور میں بڑے دعوے ہیںلیکن میں کہتا ہوں پاکستان کی سمت کو درست کرنے کے لئے پوری کوشش کریں گے ۔ شہباز شریف بڑا اچھا بھائی ہے اس نے بڑا عمدہ کام کیے ہیں اس نے لاہور، ملتان راولپنڈی میں میٹرو بسیں بنائیںہمارے مخالفین سے ایک نہیں بن سکی ، یہاں اورنج لائن ہے، اگر خلل نہ آتا تو اورنج لائن پرپاکستان کے ہر شہر میں چلتی ۔ ہم نے اپنے پائوں پرخود کلہاڑی ماری ہے ۔ منشور محنت سے تیا ہوا ہے جس کے لئے عرفان صدیقی ،مریم اورنگزیب اور جن جن لوگوںنے اپناحصہ ڈالا ہے انہیں دل کی گہرائیوںسے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ بہت محنت سے منشور بنایا گیا ہے ہمارا پورا اردہ ہے اس پر پوری طرح سے عمل کریںگے۔