اسلام آباد: نئے سال کے پہلے مہینے میں مہنگائی میں تین ہفتوں کے مسلسل اضافے کے بعد حالیہ ہفتوں میں مہنگائی میں معمولی کمی ہوئی ہے تاہم سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح اب بھی 43.79 فیصد کی بلند ترین سطح پر برقرار ہے۔
پاکستان ادارہ شماریات کی ایک رپورٹ کے مطابق مشترکہ آمدنی والے گروپ کے لیے حساس قیمتوں کے اشاریے کے ذریعے ماپی جانے والی ہفتہ وار افراط زر 43.79 فیصد ریکارڈ کی گئی، جو مئی 2023 کے بعد گزشتہ ہفتے کے دوران سالانہ بنیادوں پر 44.64 فیصد کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، لیکن ہفتہ وار افراط زر میں پچھلے ہفتے کے مقابلے میں 0.14 فیصد کی کمی ہوئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق حساس قیمتوں کا انڈیکس کے تحتملک بھر کے 17 شہروں کی 50 بازا روںکے سروے کی بنیاد پر 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کا جائزہ لیتا ہے جس کے مطابق 25 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ 13 اشیا کی قیمتوں میں کمی اور 23 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
اعداد و شمار کے مطابق حالیہ ہفتے کے دوران جن اشیا کی قیمتوں میں سالانہ بنیادوں پر سب سے زیادہ اضافہ ہوا ان میں گیس چارجز میں 1108 فیصد، ٹماٹر کی قیمتوں میں 133.36 فیصد، سگریٹ کی قیمتوں میں 93.22 فیصد، گندم کی قیمتوں میں 62.36 فیصد، چینی کی قیمتوں میں 58.52 فیصد اضافہ ہوا۔ مردوں کے چپل 58.05 فیصد، لہسن 54.66 فیصد، مردوں کے سینڈل 53.37 فیصد، گڑ 52.29 فیصد، انڈے 46.80 فیصد اور چاول کی ایری 6/9 فیصد 43.48 فیصد مہنگے ہوئے ہیں۔
اس کے علاوہ جو اشیا ہفتہ وار بنیادوں پر سب سے زیادہ مہنگی ہوئی ہیں ان میں مرغی کا گوشت 3.31 فیصد، پکی دال 1.32 فیصد، گڑ 0.98 فیصد، ریڈی میڈ چائے 0.92 فیصد، دال مونگ 0.80 فیصد، انرجی سیور 0.54 فیصد ہے۔ %، دالیں 0.54% ماش اور انڈے میں 0.43 فیصد، ایل پی جی کی قیمت میں 0.28 فیصد، گائے کے گوشت میں 0.25 فیصد، گندم کے آٹے کی قیمت میں 0.16 فیصد اور لکڑی کی قیمت میں 0.03 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
0 25 1 minute read