
وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے سانحہ سوات پر ڈپٹی کمشنر کے بجائے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو معطل کرنے کا مطالبہ کردیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عطااللہ تارڑ نے دریائے سوات میں پیش آنے والے دلخراش واقعے پر صوبائی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ سوات میں سیاحوں کی نہیں بلکہ تحریک انصاف کے نظام حکومت کی موت ہوئی ہے۔عطا تارڑ نے خیبرپختونخوا حکومت کی جانب سے ڈپٹی کمشنر کو معطل کرنے کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سانحہ سوات پر ڈپٹی کمشنر کے بجائے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو معطل کیاجانا چاہیے۔عطا تارڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کہتے ہیں کہ خیمے دینا ان کا کام نہیں ہے، انہوں نے علی امین گنڈاپور سے سوال کیا کہ اگر جانیں بچانا بھی آپ کا کام نہیں ہے تو پھر آپ کا کام ہے کیا؟عطاتارڑ کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈاپور نے اپنا کیمپ آفس اڈیالا جیل کو بنایا ہوا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخو اپنے صوبے میں جانے کے بجائے ورک فرام اڈیالا کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ گزشتہ روز دریائے سوات میں تیز بہاؤ کی وجہ سے 17 سیاح پانی کے ریلے میں بہہ گئے تھے۔ ڈپٹی کمشنر سوات شہزاد محبوب کے مطابق ڈوبنے والے 10 افراد کا تعلق سیالکوٹ، 6 کا مردان اور ایک سوات کا رہائشی تھا۔سانحہ سوات میں 11 افرادکے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے، 4 افراد کو ریسکیو کیا جاچکا ہےجبکہ اب بھی 2 لاپتہ سیاحوں کی تلاش جاری ہے۔