اسلام آباد: سابق صدر عارف علوی نے کہا ہے کہا قمر باجوہ کے کورٹ مارشل سے متعلق عمران خان سے پوچھیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں گفتگو کے دوران صحافیوں نے سوال کیا کہ آپ سپریم کمانڈر تھے جنرل فیض پر بہت سے الزامات لگے جس پر عارف علوی نے کہا کہ بعد میں بہت کچھ ہوتا رہا، میرے نوٹس میں بہت کچھ تھا، جو اب ہوگا وہ اچھا ہوگا۔
جنرل باجوہ کے کورٹ مارشل ہونے سے متعلق سوال پر عارف علوی نے جواب دیا کہ مجھے پتہ نہیں یہ عمران خان سے پوچھیں۔ انہوں نے کہا کہ ان شا اللہ عمران خان جلد باہر آئیں گے۔
یہ بات انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر رسمی گفتگو میں کہی۔ صحافی نے پوچھا کہ آپ نے جس انداز سے اسمبلی تحلیل کی اس پر آرٹیکل 6 لگانے کا کہا جا رہا ہے؟ اس پر عارف علوی نے کہا کہ آرٹیکل 6 اگر لگانا چاہیں تو کوشش کرلیں اور اپنی خوشی بھی پوری کر لیں، یہ 1500 کیسز چلا چکے ہیں مزید بھی کیس بنا دیں یہ کوشش کرلیں مجھے بھی موقع ملے گا۔
عارف علوی نے کہا کہ قاضی فائز عیسی نے آپ کا نام لے کر کہا کہ 90 دن میں الیکشن تاریخ نہ دے سکے، میں نے قاضی صاحب کے بارے میں بہت کہا اس کی بھی اہمیت قاضی فائزعیسی کو ہونی چاہیے۔
عارف علوی سے پوچھا گیا کہ کیا آپ؟ آرٹیکل 6 کی کارروائی کے لیے تیار ہیں؟اس پر انہوں نے کہا کہ میں زندہ بھی اسی ملک میں ہوں اور پاکستان میں ہی رہوں گا، آرٹیکل 6 کیا ہے زندگی اور موت کی جنگ، میں بھی یہیں ہوں۔
عارف علوی نے مزیدکہا کہ میں ہمیشہ آڈیو لیک کے خلاف رہا ہوں، میری پرائیویٹ گفتگو سننے کا کسی کو حق نہیں۔
0 30 1 minute read