وزیر اعظم شہباز شریف نے قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی اور برآمدات میں اضافے کیلئے اصلاحات کا فیصلہ کرلیا۔وزیر اعظم کی زیرِصدارت قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی اور اصلاحات کا جائزہ اجلاس ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزرا جام کمال خان،خالد مقبول صدیقی، احدخان چیمہ ، محمد اورنگزیب ، وفاقی وزرا رانا تنویرحسین، مصدق ملک،گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد ، کوارڈینیٹر رانا احسان افضل،گلگت بلتستان،آزاد کشمیر،کے پی کیچیف سیکریٹریز بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں بریفننگ دی گئی کہ پاکستان میں قیمتی پتھروں کی کان کنی سے متعلق 178 بڑے لائسنسز دیے جا چکے ہیں، پاکستان میں 18 قیمتی پتھروں کی اقسام پائی جاتی ہیں. پاکستان کی قیمتی پتھروں کی برآمدات کا 80 فیصد حصہ خام مال پر مبنی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ قیمتی پتھروں کی صنعت کی ترقی اور اصلاحات کی اسٹیرنگ کمیٹی کی خود صدارت کروں گا۔وزیراعظم نے وفاقی وزیرِ نجکاری عبدالعلیم خان کو اصلاحات کے نفاذ کی ذمہ داری سونپ دی۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت گلگت بلتستان میں کان کنی اور ویلیو ایڈیشن پائلٹ پراجیکٹ شروع کریگی،گلگت بلتستان حکومت کو مکمل مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ قیمتی پتھروں کی روایتی طریقے سے کان کنی سے قیمتی اثاثہ ضائع کیا جا رہا ہے، ایک ماہ میں لائحہ عمل تشکیل کرکے اس کے نفاذ کیلئے اقدامات شروع کیے جائیں۔
وزیر اعظم نے ہدایت جاری کی کہ قیمتی پتھروں کی صنعت اور شعبے کی اصلاحات سے متعلق عملی اقدامات اور نتائج پیش کیے جائیں اور انہوں نے کہا کہ قیمتی پتھروں کی اسمگلنگ کی اجازت بالکل بھی نہیں دی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان حکومت سے مشاورت کے بعد ایک ہفتے میں رپورٹ پیش کی جائے۔
0 29 1 minute read