اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بینچ نے جون 2018میں نوجوان کے قتل کیس میں دو ملزمان کو عمر قیدکی سنائی گئی سزا برقراررکھی، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بدیانتی کرنے پر پی ایم ڈی سی نے لیڈی ڈاکٹر کا لائسنس تاحیات منسوخ کردیاتھافاضل بینج نے ملزمان کی سزاں کو برقرار رکھا اور لیڈی ڈاکٹر کی پٹیشن /2022 494 خارج کردی ۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جنا ب جسٹس طارق محمود جہانگیری نے متفقہ طورپر فیصلہ سنایا۔ تھانہ کھنہ کے علاقے سروس روڈ کوئٹہ ہوٹل کے سامنے جون 2018میں ملزمان فاخر یعقوب، حیدر سلطان اور چوہدری منیر(مرحوم) نے نوجوان شہباز بابر عرف لاڈو کو قتل کر دیا تھا، ملزمان کو ایڈیشنل سیشن جج زیبا چوہدری نے عمر قید کی سزا سنائی تھی جب کہ پی ایم ڈی سی نے پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بدیانتی کرنے پر لیڈی ڈاکٹر دردانہ کاظمی کا لائسنس تاحیات منسوخ کردیا ۔ ملزمان نے سیشن کورٹ کے فیصلہ کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کی لیڈی ڈاکٹر دردرانہ کاظمی نے بھی پی ایم ڈی سی کی طرف تاحیات لائسنس منسوخی کے خلاف پٹیشن /2022 494 دائر کی ،جناب چیف جسٹس عامر فاروق اورجناب جسٹس طارق محمود جہانگیری پر مشتمل بینچ نے مقتول کے وکیل راوعبدالرحیم کے دلائل سے اتفاق کرتے ہوئے ماتحت عدالت کی طرف سے ملزمان کو سنائی گئی عمرقید برقرار رکھی اور لیڈی ڈاکٹر کی اپیل خارج کردی ۔
0 26 1 minute read