صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں بم دھماکے سمیت دو مختلف واقعات میں چھ افراد جاں بحق اور دو زخمی ہوگئے۔
ضلع کرم میں دہشت گردی کا پہلا واقعہ لوئر کرم کے علاقہ ساتین میں پیش آیا جہاں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر دو بھائیوں حبیب اور شیرین کو قتل کردیا۔
دوسرا واقعہ سنٹرل کرم میں تیندو کے قریب کوڑم روڈ پر پیش آیا جہاں روڈ کے کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا اور قریب سے گزرنے والی سواریوں سے بھری گاڑی دھماکے کی زد میں آ گئی۔
دھماکے کے نتیجے میں گاڑی میں سوار سعید اللہ، حنیف اللہ اور سعید اللہ کے بیٹے حسنین کے ساتھ ساتھ ذکریا بھی جاں بحق ہوگئے جبکہ دو افراد زخمی بھی ہوئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔
دھماکے سے مسافر گاڑی مکمل طور تباہ ہو گئی جبکہ حادثے میں جاں بحق اور زخمی افراد ایک ہی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔یہ تمام افراد قربانی کا جانور خریدنے اور عید کی خریداری کے لیے صدہ جارہے تھے۔
ریسکیو 1122 کے ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر غلام مرتضی کا کہنا ہے کہ دھماکے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو ٹیمیں علاقے میں پہنچ گئیں اور زخمیوں کو طبی امداد دینے کے بعد لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، بعدازاں شدید زخمیوں کو پشاور روانہ کردیا گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نثار احمد خان کا کہنا کہ دونوں واقعات کے حوالے سے تحقیقات کی جارہی ہے۔یہ دونوں واقعات ایسے وقت میں ہوئے جب علاقے میں پچھلے کئی دنوں سے عسکریت پسندی کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے جس کے خلاف کل علاقے کے عوام نے 40 کلومیٹر تک امن مارچ کیا تھا اور حکومت سے علاقے میں امن و امان کی بحالی اور عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔
0 43 1 minute read