جکارتا: انڈونیشیا میں نوبیاہتا دلہے کو شادی کے 12 دن بعد پتا چلا کہ اس کی بیوی درحقیقت ایک مرد ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق 26 سالہ لڑکے کی اڈیندا نامی لڑکی سے بات چیت انسٹاگرام پر شروع ہوئی اور دونوں باہر بھی ملنے لگے اور پھر رشتہ ازدواج میں بندھ گئے۔
بیان میں مزید بتایا کہ شادی سے قبل ملنے کے لیے وہ ہمیشہ نقاب لگا کر آتی تھی اور شادی کے روز اس کی فیملی میں سے کوئی بھی شریک نہیں تھا۔
دلہا کے بقول اس پر دلہن نے یہ بہانہ بنایا تھا کہ والدین کا انتقال ہوچکا اور قریبی رشتہ داروں نے غریب اور یتیم ہونے کی وجہ سے چھوڑ دیا ہے۔
تاہم جب شادی کے ایک ہفتے بعد تک بھی وہ میرے قریب نہ آئی تو مجھے شک ہوا اور میں نے کھوج لگانا شروع کی۔ جس سے حقیقت سامنے آگئی۔
دلہا نے پولیس کو مزید بتایا کہ اڈیندا کے والدین زندہ ہیں اور وہ اپنی اولاد کے 12 دن سے غائب ہونے پر پریشان بھی تھے۔26 سالہ نوجوان کو اہل خانہ نے یہ بھی بتایا کہ اڈیندا کوئی لڑکی نہیں بلکہ ایک لڑکا ہے۔
پولیس نے لڑکی بن کر شادی کرنے والے اڈیندا کو حراست میں لے لیا جس نے اعترافی بیان میں بتایا کہ اس نے جائیداد ہتھیانے کے لیے لڑکی بن کر شادی کی۔
0 69 1 minute read