پاکستان ٹیم کے لیے ریڈ اور وائٹ بال ٹیموں کیلئے الگ الگ کوچز کی تجویز سامنے آگئی۔شاہین آفریدی یا بابراعظم کو کپتان بنانے کے حوالے سے بھی مشاورت رات گئے جاری رہی۔
پی سی بی کے سربراہ محسن نقوی نے گزشتہ رات 3 گھنٹے تک اہم امور پر سلیکٹرز محمدیوسف، وہاب ریاض، عبدالرزاق، اسد شفیق، چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر، ڈائریکٹر انٹرنیشنل سلمان واہلہ سے مشاورت کی۔ذرائع کے مطابق قومی ٹیم کی کپتانی کے ساتھ کوچز کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال کیا، ٹیسٹ ٹیم کے لیے الگ جبکہ ون ڈے اور ٹی20 ٹیموں کے لیے الگ کوچ رکھنے کی تجویز پر بھی غور کیا گیا۔
ٹیسٹ ٹیم کی پرفارمنس میں بہتری کیلئے الگ کوچنگ اسٹاف کے ساتھ اس فارمیٹ کیلئے کھلاڑیوں کی بھی الگ سے فہرست تیار کرنے پر تبادلہ خیال ہوا۔غیر ملکی کوچز کے ساتھ مقامی کوچز کی خدمات سے استفادہ کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے تاکہ پاکستانی کوچز نہ رکھنے کے حوالے سے ہونے والی ممکنہ تنقید کو کم کیاجاسکے۔
سابق کرکٹرز نے اس بات پر بھی زور دیا کہ غیرملکی کوچز کی طرح پاکستانی کوچز کو بھی بھاری معاوضہ اور مراعات دی جانی چاہیے۔ پی سی بی سربراہ کی جانب سے بھی اس موقف کو کافی حدتک تسلیم کرنے کی اطلاعات ہیں۔دوسرا سب سے اہم ایشو قومی ٹیم کے کپتان کے حوالے سے تھا جس پر اس بات کا جائزہ لیا گیا کہ کیا اس وقت شاہین شاہ آفریدی کو تبدیل کرنا مناسب ہوگا اور اگر ایسا کیاجاتا ہے تو اس کے فائدے اور نقصانات کیا ہوسکتے ہیں۔ بابراعظم کو اگر قیادت دوبارہ سونپی جاتی ہے تو اس سے ٹیم کی پرفارمنس اور یکجہتی پر کیا ری ایکشن ہوسکتا ہے۔
0 43 1 minute read