
مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار سردار ایاز صادق ایک بار پھر قومی اسمبلی کے سپیکر منتخب ہو گئے۔
سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے ارکان کو سپیکر کے انتخاب کا طریقہ کار بتایا جس کے بعد سنی اتحاد کونسل کے بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب نے پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ایوان میں ارکان کی تعداد پوری نہیں ہوجاتی الیکشن کیسے ہو سکتے ہیں؟
مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی رانا تنویر نے اظہار خیال کرنا شروع کیا تو سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے شور شرابا شروع کر دیا، جس پر سپیکر نے کہا کہ جب آپ لوگ بات کر رہے تھے تو سب خاموشی سے سن رہے تھے، آپ لوگ۔ دوسرے کو بھی خاموشی سے سننا چاہیے۔
بعد ازاں سپیکر راجہ پرویز اشرف نے سپیکر کے انتخاب کا عمل شروع کرتے ہوئے کہا کہ آئین اور قانون کے مطابق آپ خود الیکشن کمیشن کے پاس گئے ہیں، الیکشن کمیشن قومی اسمبلی سے نہیں بلکہ انتخابات سے متعلق فورم ہے۔
سپیکر کے لیے ایاز صادق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مشترکہ امیدوار ہیں جبکہ سنی اتحاد کونسل کے امیر ڈوگر امیدوار ہیں۔ سپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔
اسپیکر کے انتخاب کے بعد ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے قومی اسمبلی میں ووٹنگ ہوگی۔
یاد رہے کہ 19ویں قومی اسمبلی کے پہلے اجلاس میں گزشتہ روز 336 رکنی ایوان میں سے 302 ارکان نے حلف اٹھایا۔